صیہونی رژیم ہر صورت میں ہمارے مقبوضہ علاقوں سے نکلے، نبیہ بیری
لبنان کی پارلیمنٹ کے سربراہ "نبیہ بیری” نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اسرائیل، لبنانی خود مختاری کی خلاف ورزی بند کرے اور ہمارے مقبوضہ علاقوں سے پیچھے ہٹ جائے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ "جوزپ بورل” سے ملاقات میں کیا۔ اس ملاقات میں نبیہ بیری نے کہا کہ مذکورہ بالا قرارداد کی روشنی میں تمام صیہونی فورسز جنوبی لبنان سے نکل جائیں اور اقوام متحدہ کی جانب سے طے کی جانے والی اُس BLUE LINE پر منتقل ہو جائیں جہاں جانے سے صیہونی رژیم گزشتہ سالوں سے انکاری ہے۔ لبنان کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ حالیہ ملاقات میں دونوں رہنماوں نے اس حالت میں علاقے اور لبنان کی سیاسی و زمینی کنڈیشنز کا جائزہ لیا جب صیہونی فورسز غزہ اور جنوبی لبنان پر مسلسل حملوں میں مصروف ہیں۔یہ ملاقات ایک گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہی۔ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ اس دوران جوزپ بورل نے ایک بار بھی صیہونی جرائم کی مذمت نہیں کی بلکہ صرف غزہ کی پٹی میں جنگ جاری رہنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ جوزپ پورل نے کہا کہ امید ہے کہ یہ جنگ لبنان تک نہیں پھیلے گی۔ انہوں نے یہ دعویٰ دہرایا کہ ہماری اولین ترجیح غزہ کی پٹی میں جنگ کو روکنا ہے حالانکہ جوزپ بورل نے بھی دیگر امریکی و یورپی سربراہان کی طرح تل ابیب کے حملوں کو رکوانے کے لئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے ہیڈ نے کہا کہ غزہ کی جنگ کا خاتمہ لبنان میں قیام امن کی واپسی کی پہلی سیڑھی ہے جس کے بعد اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کے اجراء میں بھی آسانی ہو گی۔ نبیہ بیری نے جوزپ بورل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یونیفل امن دستے گزشتہ دہائیوں میں جنوبی لبنان پر اسرائیلی جارحیت کے عینی گواہ ہیں۔