ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدارت کے لیے نااہل قرار

331831-767743399.jpg

امریکی ریاست کولوراڈو کی سپریم کورٹ نے منگل کو اپنے فیصلے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنوری 2021 میں کیپیٹل ہل پر حملے میں ملوث ہونے کی وجہ سے امریکی صدارت کے لیے نااہل قرار دے دیا۔

خبر رساں اداروں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف امریکی سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔

یہ عدالتی حکم جو صرف کولوراڈو پرائمری بیلٹ پر لاگو ہوتا ہے، امریکی آئین کی 14ویں ترمیم کے کامیابی سے نفاذ کے لیے ملک بھر میں متعدد قانونی اقدامات میں سے پہلا قدم ہے، جس کے تحت بغاوت میں ملوث کسی شخص کو عوامی عہدے کے لیے نا اہل قرار دیا جاتا ہے۔

کولوراڈو کی عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا: ’عدالت کی اکثریت کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ کو ریاست ہائے متحدہ کے آئین کی 14ویں ترمیم کے سیکشن تین کے تحت صدر کے عہدے کے لیے نااہل قرار دیا جاتا ہے۔‘

مزید کہا گیا: ’چونکہ انہیں (ڈونلڈ ٹرمپ کو) نااہل قرار دیا گیا ہے، لہذا کولوراڈو سیکرٹری آف سٹیٹ کے انتخابی ضابطے کے تحت انہیں صدارتی پرائمری بیلٹ پر امیدوار کے طور پر درج کرنا ایک غلط عمل ہوگا۔‘

تین۔ چار کی اکثریت سے دیے گئے اس فیصلے میں مزید لکھا گیا: ’ہم ان نتائج پر سرسری طور پر نہیں پہنچے۔ سوالات کی شدت اور ان کا دباؤ ہمارے ذہن میں ہے۔ اسی طرح کسی خوف اور حمایت کے بغیر اور اپنے فیصلوں پر عوامی ردعمل سے متاثر ہوئے بغیر قانون کو لاگو کرنے کے لیے فرض شناسی بھی ہمارے ذہن میں ہے۔‘

اس سے قبل جب ایک زیریں عدالت کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے چھ جنوری کے فسادات برپا کرنے میں مدد دی تھی، صدر کے دفتر کو 14ویں ترمیم سے متاثر ہونے والے وفاقی منتخب عہدوں کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

تین نومبر 2020 کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن کی جیت کو چیلنج کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو کئی بار واشنگٹن کی طرف مارچ کرنے پر اکسایا تھا، جس کے بعد ان کے ہزاروں حامیوں نے چھ جنوری 2021 کو کیپیٹل ہل کی عمارت پر اس وقت دھاوا بولا، جب کانگریس میں جو بائیڈن کی فتح کی توثیق کے لیے اجلاس جاری تھا۔

عدالتی حکم کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ چار جنوری 2024 تک اس فیصلے کے خلاف امریکی سپریم کورٹ میں اپیل کرسکتے ہیں۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے