حماس کے سربراہ غزہ میں فائر بندی کے مذاکرات کے لیے مصر پہنچیں گے

4019c192213616d3076bee0aeeca43ed.jpg

حماس کے سربراہ بدھ کو غزہ میں تازہ فائر بندی پر بات چیت کے لیے مصر پہنچیں گے جبکہ اسرائیل کا کہناہے کہ وہ مزید قیدیوں کی رہائی کے بدلے ایک اور فائر بندی پر راضی ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق ایک نئی فائر بندی کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے جو محصور فلسطینی علاقے کے لیے امداد میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ بدھ کو فائر بندی کے مطالبے پر ووٹ ڈالے گا۔
فلسطینی گروپ کے قریبی ذرائع نے  بتایا ہے کہ قطر میں مقیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے توقع کی جارہی تھی کہ وہ ’قیدیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدہ تیار کرنے کے لیے جارحیت اور جنگ کو روکنے کے لیے‘ ملک کے جاسوسی کے سربراہ اور دیگر کے ساتھ بات چیت کے لیے ’اعلیٰ سطح‘ وفد کی قیادت کریں گے۔
اسرائیل کے رہنماؤں کو 129 یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے بڑھتے ہوئے مطالبات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو ان کے بقول غزہ میں قید ہیں۔
اسرائیلی صدر نے کہا ہے کہ ان کا ملک یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک اور فائر بندی اور اضافی انسانی امداد کے لیے تیار ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں اپنے خفیہ ادارے کے سربراہ کو یورپ کے دو دوروں پر بھیجا ہے تاکہ ’ہمارے یرغمالیوں کو آزاد کرایا جا سکے۔‘
اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیا نے قیدیوں کی رہائی کے لیے ممکنہ نئی ڈیل پر بات چیت کے لیے قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز سے یورپ میں ملاقات کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے