گذشتہ سات مہینوں میں روپوش ہوں، کبھی کہیں سردی میں جنگلوں میں اور کبھی کہاں ہوتا ہوں: اعظم سواتی
پاکستان تحریک انصاف کے آن لائن جلسے سے تحریک انصاف کے متعدد روپوش رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ہے۔
سینیٹر اعظم خان سواتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر وہ گذشتہ سات ماہ سے روپوشی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق وہ اپنے گھر اور پیاروں سے اس عمر اور اس سرد موسم میں کہیں جنگلوں میں اور کبھی کہیں ہوتے ہیں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ عمران خان نے مجھ پر اور میری بیوی بچوں پر ہونے والے ظلم و ستم پر ہر جلسے اور ہر موقعے پر آواز اٹھائی۔
انھوں نے کہا کہ جب جیل کی سلاخوں کے پیچھے میں تحریک انصاف کی خواتین اور اپنی ان بچیوں کی طرف دیکھتا ہوں تو میں اپنی اور اپنے خاندان کی تکلیف ایک طرف رکھتا ہوں اور کہتا ہوں کہ ہمیں دی جانے والی تکیلف کچھ بھی نہیں ہے۔
انھوں نے خدیجہ شاہ کا خصوصی ذکر کیا اور کہا کہ اس سرد مہینے میں انھیں کوئٹہ لے جانے کا مطلب مزید تکلیف پہنچانا ہے۔
حماد اظہر نے بھی اس جلسے سے خطاب کیا اور کہا کہ عمران خان کے دور میں معیشت ترقی کر رہی تھی مگر حکومت کی تبدیلی سے پاکستان کے معاشی حالات زیادہ بگڑے۔
علی محمد خان نے اپنے خطاب میں کہا نو مئی کو غلط کرنے والوں کو پھانسی دے دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ مگر یہ سب قانون کے تحت ہونا چاہیے۔ علی محمد خان نے کہا کہ ایسے غلط کام کرنے والوں کی تعداد کتنی ہو گی یہیں سو یا دو سو بس۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ ہمیں یہ سکھایا کہ ہمارے ادارے اور ہماری فوج مضبوط ہو گی تو ملک مضبوط ہوگا۔
تحریک انصاف کے تقریباً تمام ہی رہنماؤں نے آن لائن جلسے سے خطاب میں نو مئی کے واقعات کی مذمت کی ہے۔