مقبوضہ کشمیر؛ مودی کے سیاہ قانون کو برقرار رکھنے پر او آئی سی کا اظہارِ تشویش
ریاض: او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کو کو برقرار رکھنے کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مسلم ممالک کی نمائندہ تنظیم او آئی سی نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے متعلق سیاہ قانون کو منسوخ کرنے اور تمام غیر قانونی اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارتی سپریم کورٹ کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھنے کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقے میں چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے۔
او آئی سی نے اگست 2019 سے بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لینے کے اپنے مطالبے کا اعادہ بھی کیا۔
اسلامی تعاون تنظیم نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو بڑھائے۔
یاد رہے کہ 2019 میں مودی سرکار نے اکثریتی جماعت ہونے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا تھا اور جنت نظیر وادی کو بھارت کی اکائی تسلیم کرلیا تھا۔
جس پر کشمیری رہنماؤں نے بھارتی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا تاہم وہاں سے بھی داد رسی نہ ہوسکی اور 4 سال بعد عدالت نے اپنے فیصلے میں سیاہ قانون کو برقرار رکھا۔