غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، شہادتوں کی تعداد 18 ہزار سے متجاوز

0566fd90-982d-11ee-a0f1-bd1b43b6d22b.jpg

اسرائیل کی منگل کو بھی غزہ بمباری جاری ہے جبکہ فلسطینی علاقے میں اسرائیلی حملوں میں جان سے جانے والے فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار 200 سے تجاوز کر گئی ہے۔
خبر رساں ادارے  کے مطابق انسانی ہمدردی کے رہنماؤں کو خدشہ ہے کہ محورہ علاقہ جلد ہی بیماری اور فاقہ کشی کی لپیٹ میں آجائے گا اور وہ اسرائیل پر سفارتی دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ شہریوں کی حفاظت کی کوششوں کو فروغ دیا جائے۔
منگل کو شدید لڑائی شروع ہوئی، حماس نے کہا کہ جھڑپیں وسطی غزہ میں ہوئی ہیں اور عینی شاہدین نے علاقے کے جنوب میں مہلک اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق مصر میں صرف رفح کراسنگ کھلی ہونے کے باعث بین الاقوامی امدادی تنظیموں کو اسرائیلی بمباری کی زد میں آنے والے غزہ کے لوگوں کو رسد پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
اسرائیل نے پیر کو کہا ہے کہ کوئی نئی براہ راست کراسنگ نہیں کھولی جائے گی، لیکن رفح کے راستے ٹرکوں کو بھیجنے سے قبل نیتزانا اور کریم شالوم کراسنگ کو چیکنگ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر بتایا: ’یہ رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہونے والی امداد کی سکیورٹی سکریننگ کو بہتر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے اور اس سے غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کی مقدار کو دوگنا ہو سکے گی۔‘
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے او سی ایچ اے نے اتوار کو کہا کہ یکم دسمبر کو ایک ہفتے تک جاری رہنے والا سیزفائر ختم ہونے کے بعد سے مصر سے غزہ میں روزانہ تقریباً 100 ٹرک امدادی سامان لا رہے ہیں۔ یہ تعداد پہلے 500 ٹرک روزانہ تھی۔
اے ایف پی کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے 18,200 سے زائد فلسطینی شہری جان سےجا چکے ہیں جبکہ 104 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
گذشتہ ہفتے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کیے جانے کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس منگل کو ہوگا جس میں انسانی بحران پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
بہت سے ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے گذشتہ جمعے کو سلامتی کونسل کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتیریش نے اتوار کو کونسل کے اختیار اور ساکھ کو ’کمزور‘ قرار دیا تھا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منگل کو ایک غیر پابند قرار داد پر ووٹنگ متوقع ہے جس میں غزہ میں ’فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی‘ کا مطالبہ کیا گیا ہے – یہ ایک ایسا اقدام ہے جس سے سلامتی کونسل غیر مؤثر ہو جائے گی، جو اب تک ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وسطی غزہ میں، المغازی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملوں کے بعد، الاقصی اسپتال پیر کو متاثرین سے بھر گیا تھا جن میں درجنوں چیختے بچے بھی شامل تھے۔
غزہ شہر کے علاقے الرمل میں ہزاروں فلسطینیوں نے اسرائیلی حملوں سے قریبی مکانات اور دکانوں کے تباہ ہونے کے بعد اقوام متحدہ کی ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں کیمپ قائم کیا ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے