امریکی فوجی اڈے عین الاسد پر ڈرون حملہ
عراق کے استقامتی محاذ نے اعلان کیا ہے کہ عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے حالیہ دورہ واشنگٹن کے باوجود غاصب امریکی فوجی عراق سے نہیں نکلے اسی لئے غاصب امریکی فوجیوں پر حملے شروع کر دیئے۔نیا ڈرون حملہ عراق کے استقامتی محاذ کے اعلان کے صرف چند گھنٹے بعد ہی کیا گیا۔
دو روز قبل عراقی فوج اور رضاکار فورس حشد الشعبی سے تعلق رکھنے والے فوجی اڈے پر بمباری اور دھماکے کے بعد، حشد الشعبی کی کمان نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ بمباری بابل صوبے کے شمال میں واقع کالسو فوجی اڈے میں حشدالشعبی کے ہیڈ کوارٹر پر ہوئی ہے- کالسو فوجی اڈہ عراقی فوج اور عراق کی رضاکار فورس حشدالشعبی کا مشترکہ ہیڈ کوارٹر ہے-
بعض ذرائع کے مطابق پہلے تو یہ سمجھا گیا کہ یہ حملہ امریکہ نے کیا ہے لیکن پینٹاگون نے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ اس حملے میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے – العہد نے اعلان کیا ہے کہ کالسو بیس کے دھماکے میں ایک فوجی شہید اور کم از کم آٹھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔عراق کی سیدالشہداء بٹالین نے کہا تھا کہ اس حملے کا دنداں شکن جواب دیا جائے گا۔