ایران نے قانونی طریقے سے اسرائیل کو دھول چٹائی ہے” سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد
صہیونی حکومت کی جانب سے شام میں ایرانی سفارت خانے کے پر دہشت گردانہ حملے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف صدائے احتجاج بلند بلند ہوئی۔ ایران نے فوری طور پر اعلان کیا کہ وہ صہیونی حکومت کو سخت سزا دے گا۔ گذشتہ رات سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اسرائیل کے اندر مختلف مقامات پر ڈرون اور میزائل حملے کرکے صہیونی حکومت کو اپنے کئے کی سزا دی۔اسرائیل کے خلاف ایران کے جوابی حملے کے بارے میں تبصرہ کرنے کے لئے بصیر میڈیا نے پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان سے رابطہ کیا۔ان کا انٹرویو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے:
بصیر میڈیا؛ ایران کے ڈرون اور مرزائل حملے کے بارے میں اپ کا تجزیہ کیا ہے؟
دیکھیے اسرائیل کے بارے میں سب کو پتہ ہے کہ اسرائیل نے کس طریقے سے دنیا میں افراتفری پھیلائی ہے۔ لیکن حال ہی میں فلسطینیوں نے پہلی دفعہ باہر آکر اسرائیل کو سبق سکھایا تھا۔ فلسطینیوں نے طوفان الاقصی آپریشن کیا۔ سعودی عرب اور دیگر ممالک کے شہزادوں نے تو صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی پینگیں بڑھانا شروع کیا تھا لیکن فلسطینیوں نے عرب شہزادوں کو سبق سکھانے اور اس راہ پر آگے بڑھنے سے روکنے کے لئے طوفان الاقصی برپا کردیا جس کے بعد عرب شہزادوں کو اپنا منصوبہ روکناپڑا۔ وہ تو صہیونیوں کے ساتھ تعلقات بڑھانے پر اتفاق کرچکے تھے۔ اس میں فلسطینیوں نے بہت بڑی قربانی دی ہے۔ بہیمانہ طریقے سے ان پر ظلم کیا گیا ہے لیکن انہوں نے قربانی دیکھ کر یہ عربوں کو سبق سکھا دیا۔
کل کے واقعے کے بارے میں یہی کہوں گا کہ شام میں ان کے سفارت خانے پر اسرائیل نے حملہ کیا تھا اس کا ایران نے بھرپور جواب دیا اور اسرائیل کو سبق سکھادیا۔ ایران کا ایکشن یا جوابی کاروائی وہ قانونی طور پہ بھی درست تھی۔ اتنا زور دار جواب ایران نے دیا ہے کہ دنیا حیران ہوگئی ہے۔ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنا حق استعمال کیا ہے اور دنیا کے پسے ہوئے لوگوں کو یہ سبق دیا ہے کہ جب تک پستے رہوگے یا جواب نہ دوگے پستے ہی رہوگے۔ مسلمانوں نے غلامی کرتے کرتے سب کچھ گنوادیا ہے۔ میں ایران میں بہت رہا ہوں اور اس قوم کو اچھی طرح جانتا ہوں کہ دنیا میں اگر کوئی آزاد مسلمان قوم ہے تو ایرانی ہیں۔ باقی مسلمان مخصوصا عرب شہزادوں نے اپنے آپ کو مغرب کا غلام بناکر ہمارے مذہب تک کا مذاق بنانا شروع کیا ہے۔ خانہ کعبہ کی بے حرمتی ہورہی ہے۔ ان حالات میں جو کچھ ایران نے کیا وہ اچھا کیا ہے۔ ایران نے کبھی غلامی قبول نہیں کی جب امریکہ نے شاہ ایران کے ذریعے 1953 کے ذریعے ایرانی عوام کو غلام بنانے کی کوشش کی تو ایرانیوں نے اسلامی انقلاب برپا کرکے اس کو ناکام بنادیا اور ثابت کردیا کہ آزادی کے علاوہ دنیا میں کوئی زندگی نہیں ہے۔ اس وقت ایران نے اپنے لئے راستہ انتخاب کیا ہے وہ ہمارے لئے سبق ہے۔ امریکہ میں ایران کے خلاف کچھ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔
اسرائیل پر ایرانی حملے کے اثرات کے بارے کیا کہیں گے؟
ایران ہمیشہ حق اور سیدھے راستے پر تھا۔ کبھی غلامی قبول نہیں کی ہے۔ میں انقلاب اسلامی سے پہلے ہی ایران میں رہا ہوں اس وقت ہم یہی بات کرتے تھے کہ اس ملک میں انقلاب آئے گا۔ ایران نے اسرائیل کو منہ توڑ جواب دے کر دنیا کے سامنے مزید رسوا کردیا ہے۔ عرب ممالک میں اسرائیل کو ناقابل شکست طاقت کے طور پر پیش کیا جارہا تھا۔ کل کے ایران کے حملے نے اس تصور کو بنیادی طور پر نابود کردیا ہے۔ ایران کے حملوں سے مشرق وسطی کے مقاومتی بلاک مخصوصا فلسطینی جوانوں کو حوصلہ ملے گا اور پہلے سے زیادہ جذبے کے ساتھ اسرائیلی سیکورٹی فورسز کا مقابلہ کریں گے۔