پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکا نے صاف انکار کردیا

110-218-768x403.jpg

پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکا نے ایبسلوٹلی ناٹ بول دیا۔ پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑ گیا۔ امریکا نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر خدشات کا اظہار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق امریکا نے منصوبے پر تحفظات سے پاکستانی حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔ ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث منصوبہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑ گیا۔ پاکستان نے منصوبے کیلئے امریکا سے ایران پر پابندیوں میں چھوٹ مانگی تھی تاہم امریکا نے ایران پر عائد پابندیوں پر ویور دینے سے انکار کر دیا۔ منصوبہ مکمل کرنے کی پاکستانی ڈیڈلائن مارچ میں ختم ہو رہی ہے۔ مارچ تک منصوبے کا آغاز نہیں کیا تو پاکستان کو 18 ارب ڈالرز کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

پاکستان نے ایران کو امریکی پابندیوں کی مجبوری سے آگاہ کردیا ہے اور منصوبے کی ڈیڈ لائن بڑھانےکی درخواست کی ہے۔پاکستان منصوبہ شروع کرنا چاہتا ہے تاہم امریکی پابندیاں مسئلہ ہے۔ ایران معاہدے کے مطابق اپنے حصے کی 700 میل لمبی پائپ لائن تیار کر چکا ہے۔ پاکستان میں 500 لمبی پائپ لائن تیار ہو کر بلوچستان اور سندھ تک جانی ہے۔ نگراں حکومت نے کچھ روز پہلے پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنے کی منظوری دی تھی۔ منظوری کے بعد امریکا نے سرکاری طور پر پاکستان سے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور امریکی تحفظات کے بعد پاکستان نے منصوبے پر پھر عملدرآمد روک دیا ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے