الیکشن 2024: ’سیاسی جماعتیں ایلیٹ کلاس کی ان خواتین کو ٹکٹ دیتی ہیں جن کو پارٹی بھی نہیں جانتی‘
پاکستان کے عام انتخابات میں اس برس چھ کروڑ کے لگ بھگ خواتین ووٹ دے سکتی ہیں۔ ان کے یہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں نے پانچ ہزار سے زیادہ امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ لیکن ان میں خواتین کی تعداد محض تین سو کے قریب ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے 355 خواتین اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے 672 خواتین کے کاغذاتِ نامزدگی منظور کیے گئے۔
یعنی خواتین نے درخواستیں بھی کم دیں اور ان میں سے بھی سیاسی جماعتوں نے مردوں کے مقابلے میں گنتی کی چند خواتین کو جنرل نشستوں پر انتخاب لڑنے کے لیے ٹکٹیں دی ہیں۔ یہاں سوال یہ ہے کہ کیا سیاسی جماعتیں ووٹرز کی اتنی بڑی تعداد کو نظرانداز کر رہی ہیں؟
اگر زیادہ خواتین امیدوار میدان میں ہوں تو کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ زیادہ خواتین ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے باہر نکلیں؟
پاکستان کے عام انتخابات میں اس برس چھ کروڑ کے لگ بھگ خواتین ووٹ دے سکتی ہیں۔ ان کے یہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں نے پانچ ہزار سے زیادہ امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ لیکن ان میں خواتین کی تعداد محض تین سو کے قریب ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے 355 خواتین اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے 672 خواتین کے کاغذاتِ نامزدگی منظور کیے گئے۔
یعنی خواتین نے درخواستیں بھی کم دیں اور ان میں سے بھی سیاسی جماعتوں نے مردوں کے مقابلے میں گنتی کی چند خواتین کو جنرل نشستوں پر انتخاب لڑنے کے لیے ٹکٹیں دی ہیں۔ یہاں سوال یہ ہے کہ کیا سیاسی جماعتیں ووٹرز کی اتنی بڑی تعداد کو نظرانداز کر رہی ہیں؟
اگر زیادہ خواتین امیدوار میدان میں ہوں تو کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ زیادہ خواتین ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے باہر نکلیں؟