لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم: سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی اسیر کارکن صنم جاوید کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی
سپریم کورٹ آف پاکستان نے تحریک انصاف کی اسیر کارکن صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف دائر کردہ اپیل کی سماعت پر فیصلہ سناتے ہوئے انھیں 8 فروری کو ہونے والے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ہے۔ اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو احکامات جاری کیے ہیں کہ صنم جاوید کا نام بطور امیدوار بیلٹ پیپرز میں شامل کیا جائے۔
جسٹس منیب اختر کے سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جمعہ کی دوپہر اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا۔ صنم جاوید کے قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 119 اور این اے 120 کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی 150 سے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز این اے 119 سے الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں اور اب صنم جاوید بطور تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار کے طور پر ان کا مقابلہ کریں گی۔ صنم جاوید کو نو مئی کے واقعات کے تناظر میں گرفتار کیا گیا تھا اور گذشتہ کئی ماہ سے جیل میں ہیں۔