امریکی بحری اتحاد کو بڑا دھچکا
بحیرہ احمر میں اسرائیل کی ملکیت اور اسرائیل جانے والے تجارتی جہازوں کی آبی راہداری کے تحفظ کے لیے امریکاکی زیر قیادت میری ٹائم ٹاسک فورس کو بڑا دھچکا ، فرانس، اسپین اور اٹلی نے باضابطہ طور پر اس اتحاد میں شمولیت سے انکا رکردیا ہے۔
تینوں ممالک نے امریکہ کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا انتخاب کرتے ہوئے واضح طور پر اقوام متحدہ، نیٹو، یا یورپی یونین جیسے بین الاقوامی اداروں کی کمان کے تحت کام کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا ۔
فرانسیسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس نے بحیرہ احمر اور اس کے آس پاس کے علاقے میں جہاز رانی کی آزادی کویقینی بنانے کی کوششوں کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس علاقے میں پہلے سے کام کر رہی ہے۔تاہم، اس نے کہا کہ اس کے بحری جہاز فرانسیسی کمانڈ کے تحت رہیں گے اور یہ نہیں بتایا کہ آیا وہ مزید بحری افواج کو تعینات کرے گا۔
اٹلی کی وزارت دفاع نے یہ بھی کہا کہ وہ بحری جہاز ورجینیو فاسان کو بحیرہ احمر میں بھیجے گا تاکہ اطالوی جہاز کے مالکان کی طرف سے کی گئی مخصوص درخواستوں کے جواب میں اپنے قومی مفادات کی حفاظت کی جا سکے۔اس نے کہا کہ یہ اس کی موجودہ کارروائیوں کا حصہ ہے، اور آبی گزرگاہ میں امریکی زیر قیادت بحری اتحاد کا حصہ نہیں ہے۔