افغانستان اب بھی دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ ہے

172602972.jpg

افغانستان اب بھی دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ ہے

🔹 اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے سلامتی کونسل کو اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ کابل میں برسرِ اقتدار حکام کے دعوؤں کے باوجود، افغانستان اب بھی درجنوں علاقائی اور بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں اور پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔ ان میں داعش بھی شامل ہے، جس کے ہزاروں جنگجو ہیں اور جو بچوں کی بھرتی و تربیت اور افغانستان کے اندر اور باہر حملوں کی منصوبہ بندی جاری رکھے ہوئے ہے۔

🔹 رپورٹ کے مطابق داعش خراسان سے وابستہ تقریباً دو ہزار عناصر افغانستان میں سرگرم ہیں، جن میں سے ایک قابلِ ذکر حصہ وسطی ایشیا کے ممالک سے آیا ہے۔ اگرچہ اس گروہ کی قیادت زیادہ تر افغان پشتونوں کے ہاتھ میں ہے، تاہم اس کے عام جنگجوؤں میں بڑی تعداد غیر ملکی شہریوں کی ہے۔

🔹 اقوامِ متحدہ کے جائزوں کے مطابق اس وقت افغانستان میں ۲۰ سے زائد علاقائی اور عالمی دہشت گرد گروہ موجود ہیں، جن میں داعش خراسان، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، القاعدہ، مشرقی ترکستان تحریک اور جماعت انصار اللہ شامل ہیں۔ یہ گروہ افغانستان کے اندر اور پڑوسی ممالک میں ہونے والے حملوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے