دینی علوم کیلئے انگریز یا ہندو سے نہیں بیوروکریسی و اسٹیبلشمنٹ سے خطرہ ہے، مولانا فضل الرحمٰن

n01254689-b.jpg

جمعیت علماء اسلام پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہمیں انگریز یا ہندو سے نہیں دینی علوم کیلئے مسلمانوں سے خطرہ ہے، اپنی بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ سے خطرہ ہے، کونسا شعبہ ہے پاکستان کا جو تمھارے 78 سال کاکردگی کی گواہی دے، پاکستان میں صرف دینی مدارس ہیں، جس نے ملک کو ٹاپ رینکنگ پر رکھا ہوا ہے، اگر میں پاکستان کی دفاع کو طاقتور دیکھنا چاہتا ہوں تو پھر تم ان دینی مدارس کو طاقتور کیوں نہیں دیکھ سکتے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی کراچی کے زیر اہتمام مولوی عثمان پارک لیاری میں تحفظ مدارس دینیہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے خطاب میں کہا کہ دینی مدارس کیخلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ہم تو علم کے تقسیم کے قائل ہی نہیں، ہم ایک نصاب کے قائل ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ تم نے مدارس کو تقسیم کیا انکے حقوق پر شب خون مارا، انہی مدارس نے آپ کو شکست دے دی، جو مدرسہ تمہارے ہاتھ لگا اس کی دینی علوم کی حیثیت ختم ہوگئی۔ اںہوں نے نے کہا کہ تمام مکاتب فکر اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان میں ایک پُرامن نظام کا قیام ہو، کہتے ہیں ہمیں سیاست میں مت گھسیٹوں، آپ سیاست میں آتے کیوں ہو؟ زبان سے بات نہیں بنتی، کردار سے تاثر بنتا ہے، پاکستان کے تمام ادارے ناگزیر ہیں، آپ ہمارے سرآنکھوں پر مگر جب اپنے حد میں رہیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے