نیتن یاہو جنگ بھڑکانے کے لیے بہانہ ڈھونڈ رہا ہے
نیتن یاہو جنگ بھڑکانے کے لیے بہانہ ڈھونڈ رہا ہے
🔹 عرب دنیا کے معروف تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے اتوار کے روز آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں یہودیوں پر ہونے والے حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس امکان کا ذکر کیا کہ اس حملے میں صہیونی حکومت کی خفیہ ایجنسی (موساد) اور اس کے وزیرِ اعظم کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔
🔹 انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہود دشمنی کے اُس بیانیے کو دوبارہ زندہ کرنا ہے جو غزہ میں ہونے والی نسل کشی کے بعد کمزور پڑ گیا تھا، اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر آسٹریلیا کو سزا دی جائے۔
🔹 اس تجزیہ کار کے مطابق، یہودیت کا سب سے بڑا دشمن صہیونیت ہے، جس کی نمایاں ترین موجودہ علامت بنیامین نیتن یاہو (اسرائیلی وزیرِ اعظم) ہیں۔ ان کے بقول، نیتن یاہو کے اقدامات کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فلسطینی، جن میں ہزاروں بچے بھی شامل ہیں، متاثر ہوئے ہیں، لاکھوں افراد اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے، اور انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹوں نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا ہے، حتیٰ کہ امداد کی تقسیم کے مقامات بھی غیر محفوظ ہو گئے ہیں۔
