خیبر، محکمہ تعلیم کی خاتون آفیسر کے قتل کیس میں شوہر کو سزائے موت سنا دی گئی

n01253460-b.jpg

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے ڈسٹرکٹ سیشن جج نے محکمہ تعلیم کی خاتون آفیسر کے قتل کیس میں شوہر نجیب اللہ کو موت کی سزا سنا دی۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر وقار احمد کے مطابق رضوانہ شاہین محکمہ تعلیم میں بطور ڈویژنل ایجوکیشن آفیسر خدمات انجام دے رہی تھیں اور ملازمت کے سلسلے میں اپنے شوہر کے ہمراہ لنڈی کوتل کے ایک ہاسٹل میں رہائش پذیر تھیں۔ وقار احمد نے بتایا کہ17 جون 2023 کو رضوانہ شاہین کو ہاسٹل کے اندر نامعلوم افراد نے چھریوں کے وار کر کے بے دردی سے قتل کر دیا تھا، جس کے بعد واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ ڈی پی او خیبر وقار احمد کے مطابق واقعے کے بعد پولیس نے پیشہ ورانہ انداز میں تفتیش کی، جبکہ فارنزک شواہد بھی اکٹھے کیے گئے، فارنزک رپورٹ، شواہد اور حالات و واقعات کی روشنی میں مقتولہ کے شوہر نجیب اللہ کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا، جس پر بعد ازاں جرم ثابت ہوگیا۔

گزشتہ روز ملزم نجیب اللہ کو ضلع خیبر کے ڈسٹرکٹ سیشن جج جمرود سید عبیداللہ شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں استغاثہ کی جانب سے ٹھوس شواہد پیش کیے گئے۔ عدالت نے تمام دلائل سننے اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد ملزم نجیب اللہ کو قتل کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنادی۔ ڈی پی او وقار احمد نے مزید بتایا کہ عدالت کے فیصلے سے انصاف کی بالادستی ثابت ہوئی ہے، جبکہ عوامی و سماجی حلقوں کی جانب سے بھی فیصلے کو سراہا جا رہا ہے، واقعے نے علاقے میں گہرے دکھ اور تشویش کی لہر دوڑا دی تھی تاہم عدالتی فیصلے سے مقتولہ کے اہلِ خانہ کو انصاف ملا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے