واشنگٹن کا واقعہ غیر ملکی نیٹ ورکس کی گھڑت ہے

IMG_20251130_195951_052.jpg

واشنگٹن کا واقعہ غیر ملکی نیٹ ورکس کی گھڑت ہے

🔹 قطر میں کابل کے نمائندے سہیل شاہین نے واشنگٹن کے حالیہ واقعے میں طالبان کی کسی بھی قسم کی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے زور دیا کہ یہ واقعہ ایسے غیر ملکی انٹیلیجنس نیٹ ورکس کا نتیجہ ہوسکتا ہے جو جعلی بیانیے بنا کر افغانستان اور اس کے شہریوں کو سیکیورٹی خطرہ کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔

🔹 یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب حالیہ دنوں میں علاقائی میڈیا نے رپورٹس شائع کی ہیں کہ واشنگٹن شہر میں ایک “سیکیورٹی واقعے” میں افغان شہریت رکھنے والا ایک یا ایک سے زیادہ افراد شناخت کیے گئے ہیں۔ اگرچہ امریکی حکام کی جانب سے اس واقعے کی سرکاری تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، لیکن سوشل میڈیا اور پاکستانی میڈیا میں کچھ غیر رسمی رپورٹس نے اسے طالبان سے جوڑنے کی کوشش کی اور اسے "افغانستان کی سرزمین سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی خطرے” کی علامت قرار دیا۔

🔹 شاہین نے مزید دعویٰ کیا کہ "پاکستانی انٹیلیجنس (ISI) حالیہ واشنگٹن کے واقعے کو امارتِ اسلامی سے جوڑنے اور افغانستان کی حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔”

🔹 یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ چند ماہ سے افغانستان اور پاکستان کے تعلقات سرحدی تناؤ، افغان مہاجرین کے مسئلے اور دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی معاملات کے باعث کشیدہ ہیں۔ اسلام آباد نے بارہا کابل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ پاکستان مخالف کچھ گروہوں کی سرگرمیوں کو نظرانداز کر رہا ہے۔ جبکہ کابل نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی گروہ کو افغانستان کی سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے