وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کی تعمیرِ نو کیلئے 25 ارب روپے کی منظوری دیدی

n01249028-b.jpg

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 25 ارب روپے کی منظوری دے دی ہے تاکہ کراچی کی 315 گلیوں اور 60 بڑی سڑکوں کی ازسرِ نو تعمیر کی جاسکے، جبکہ پورے شہر میں اسٹریٹ لائٹس کی مناسب تنصیب کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کی سڑکوں کا نظام مدت سے بدحالی کا شکار ہے، جہاں مرکزی شاہراہوں میں جگہ جگہ گڑھے پڑے ہوئے ہیں جو خاص طور پر حالیہ بارشوں کے بعد شہریوں کے لیے شدید خطرات کا باعث بن رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان عبدالرشید چنا کے مطابق کراچی کی سڑکوں اور گلیوں کی تعمیرِ نو سے متعلق اجلاس کی صدارت آج وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کی۔ اجلاس میں وزیرِ بلدیات ناصر شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو خالد حیدر شاہ اور دیگر افسران بھی شریک تھے۔

ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ بھاری بارشوں کے بعد کراچی کی سڑکیں تباہ حالی کا شکار ہیں، میگا پروجیکٹس جاری ہیں جس کے باعث ٹریفک مسائل پیدا ہو رہے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ شہر میں ترقیاتی کاموں میں تیزی لائی جائے تاکہ عوام کو مزید تکلیف نہ ہو۔ میئر مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ شہر کی 315 اندرونی گلیاں انتہائی خراب حالت میں ہیں، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام اندرونی گلیوں کے منصوبوں کی منظوری دی جائے اور کام تیزی سے مکمل کیا جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تعمیر کی جانے والی گلیوں کے ساتھ باقاعدہ نکاسیِ آب کا نظام بھی بنایا جائے، اور اسی طرح 60 اہم شاہراہوں پر بھی نکاسی کے انتظامات یقینی بنائے جائیں۔ میئر وہاب نے بریفنگ میں بتایا کہ کراچی کے ترقیاتی کاموں کی لاگت کا تخمینہ 25 ارب روپے ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ فنڈز کوئی مسئلہ نہیں، مجھے شہریوں کے لیے فوری اور معیاری کام چاہیئے۔ مراد علی شاہ نے کیماڑی میں ریورس اوسموسس (آر او) پلانٹس کے افتتاح پر میئر کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کے لیے صاف پانی، بہترین سڑکیں اور بہترین امن و امان کی یقینی فراہمی کو ممکن بنانا ہے جب کہ سندھ سیف سٹی پروجیکٹ کے آغاز کے بعد سے شہر میں ٹریفک حادثات میں کمی آئی ہے۔ مارچ میں میئر وہاب نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کو مضبوط کرنے کے لیے 25 ارب روپے فراہم کیے جائیں تاکہ میگا سٹی کی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے