جماعت اسلامی ضلع پشاور کی 26 رکنی ضلعی مجلس شوریٰ نے حلف اٙٹھا لیا

n01247805-b.jpg

جماعت اسلامی ضلع پشاور کی نو منتخب 26 رکنی ضلع مجلس شوری کا پہلا اجلاس ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ کی زیر صدارت ضلعی سیکرٹریٹ محلہ اسلام آباد پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس می امیر بحراللہ ایڈوکیٹ نے نومنتخب شوریٰ ممبران سے باقاعدہ حلف لیا۔ شوریٰ اجلاس میں 21 ،22 23 نومبر کو لاہور میں ہونے والے بدل دو نظام اجتماع عام میں پشاور سے شرکت کی منصوبہ بندی کی گئی۔جماعت اسلامی ضلع پشاور کے ترحمان طارق متین نے ضلعی مجلس شوریٰ میں ہونے والے فیصلوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پشاور سٹی این اے 32 سے ایک خصوصی ٹرین 20 نومبر کو رات نو بجے پشاور کینٹ ریلوے اسٹیشن سے روانہ ہوگی جبکہ این اے 29 سے بسوں اور دیگر چھوٹی بڑی گاڑیوں کا بڑا قافلہ المرکز اسلامی پشاور سے این اے 31 سے کا قافلہ حیات آباد سے این اے 30 کا قافلہ بڈھ بیر سے جبکہ این اے 28 کا قافلہ نادرن بائی پاس سے روانہ ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین، جے آئی یوتھ اور اسلامی جمعیت طلبہ سمیت دیگر برادار تنظیمات کے الگ الگ قافلوں کے علاوہ میڈیکل ٹیم اور ایمبولینسز بھی قافلوں کے ہمراہ روانہ ہوں گی۔ اجتماع عام میں ہر گاڑی کیلئے امیر سفر بھی مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ ہر قافلہ کیلئے الگ الگ امیر مقرر کیا گیا ہے، جدید ڈیجیٹل نظام کے تحت تمام قافلے ایک دوسرے کیساتھ رابطہ میں ہونگے۔ ضلع پشاور سے جانے والے تمام قافلوں کی قیادت جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ کرینگے اجتماع میں پشاور سے یزاروں کی تعداد میں مردوزن اور بچے شریک ہوں گے۔

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔