حماس کی «یگانِ سایه» کی موجودگی کے باعث اسرائیلی فوج کا پسپائی اختیار کرنا
حماس کی «یگانِ سایه» کی موجودگی کے باعث اسرائیلی فوج کا پسپائی اختیار کرنا
🔹 صہیونی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے حماس کے "یگانِ سایه” (سایہ یونٹ) کے ارکان سے ممکنہ ٹکراؤ کے خوف سے غزہ پٹی کے بعض زیرِ قبضہ اور عملیاتی علاقوں سے پسپائی اختیار کر لی ہے۔
🔹 اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارونوت نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ یگانِ سایه کے ارکان نے بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کی ٹیموں کے ساتھ مل کر اسرائیلی قیدی ہدار گولدن کے نشانات تلاش کرنے کے لیے میدانی کارروائیوں میں حصہ لیا۔ اسی طرح خان یونس میں ایک اور اسرائیلی قیدی عمیرام کوبر کی تلاش کے لیے بھی کارروائی کی گئی، جس میں مصر کی سمت سے لایا گیا بھاری سازوسامان استعمال ہوا۔
🔹 رپورٹوں کے مطابق، ثالثوں کی مداخلت اور ان کی درخواست پر — تاکہ فلسطینی مزاحمتی فورسز کے ساتھ براہِ راست تصادم سے بچا جا سکے — اسرائیلی فوج نے اپنے ہی زیرِ کنٹرول علاقوں، جو "پیلی لکیر” (خطِ زرد) کے پیچھے واقع ہیں، سے اپنی جستجو کی کارروائیاں واپس لے لیں۔
