کراچی کو 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، وزیراعلیٰ سندھ

بس.jpg

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عالمی بینک کے ٹرانسپورٹ سے متعلق وفد سے ملاقات میں بتایا ہے کہ کراچی کو 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ورلڈ بینک کے ٹرانسپورٹ سیکٹر کے اعلیٰ سطح کے وفد کی ملاقات ہوئی، عالمی بینک کے وفد کی قیادت مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور پاکستان کے پریکٹس منیجر برائے ٹرانسپورٹ ابراہیم خلیل ذکی نے کی، وفد میں لیڈ ٹرانسپورٹ اکنامسٹ جارجیس بیانکو، ٹرانسپورٹ اسپیشلسٹ فیڈریکو فریرا، ٹرانسپورٹ اسپیشلسٹ پاپا مودو اور دیگر شامل تھے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے ساتھ وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن، وزیر پی اینڈ ڈی سید ناصر حسین شاہ، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکریٹری وزیراعلیٰ رحیم شیخ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن شریک تھے۔ وزیراعلیٰ نے ورلڈ بینک کے اعلیٰ سطح کے وفد کو کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل اور ضروریات سے آگاہ کیا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ یلو لائن بی آر ٹی منصوبہ ورلڈ بینک کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے، یلو لائن اور دیگر بی آر ٹی منصوبوں کی تکمیل سے شہر میں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ جدید طریقے سے حل ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہر کو 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، حکومت سندھ نے الیکٹرک بسیں متعارف کروا کر ماحول دوست اقدام کیا ہے اور صوبائی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ جلد سے جلد شروع ہو۔ اجلاس میں کراچی کیلئے ٹرانسپورٹ کا ایک مکمل ماسٹر پلان تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کا ماسٹر پلان بنانے کیلئے عالمی بینک کے ماہرین حکومت سندھ کے ساتھ مل کر کام کرینگے، ماسٹر پلان میں لائٹ ریل منصوبہ ’’کراچی میٹرو‘‘ بھی شامل ہوگا۔

اس موقع پر عالمی بینک نے ٹرانسپورٹ انڈسٹری کراچی میں قائم کرنے کیلئے معاونت کی پیش کش کی اور وزیراعلیٰ نے پیشکش قبول کرلی اور ورلڈ بینک سے منسلک اداروں کو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون میں ٹرانسپورٹ انڈسٹری لگانے کی تجویز دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے ورلڈ بینک اور آئی ایف سی کو پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ دھابیجی میں ٹرانسپورٹ انڈسٹری پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتِ سندھ عالمی بینک کی امداد اور نجی شعبے کے تعاون سے 2 ہزار الیکٹرک بسیں لائے گی۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ اور ورلڈ بینک کے ماہرین پر مشتمل مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا گیا، ورکنگ گروپ کراچی ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان اور دیگر منصوبوں پر پیشرفت کا ہر ماہ جائزہ لے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے