اسرائیل نے 10 ٹن بارود سے دوحہ پر حملہ کیا

عبرانی روزنامہ معاریو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں پر صہیونی ریاست کے حملے کے حوالے سے نئی تفصیلات شائع کی ہیں۔
روزنامہ نے بتایا کہ دس اسرائیلی جنگی طیاروں، جن میں سے ہر ایک ایک ٹن بارود لے جا رہا تھا، نے مقبوضہ علاقوں سے 1800 کلومیٹر دور دوحہ میں حماس رہنماؤں کے اجلاس کی عمارت کو نشانہ بنایا۔
اخبار نے وضاحت کی کہ شاباک سروس سے منسلک "نیلی یونٹ” نے اس سے قبل 7 اکتوبر 2023 کے حملے کی منصوبہ بندی میں حماس گروپ کے کردار کے بہانے حماس رہنماؤں کو assassination کے ہدف کے طور پر نشان زد کیا تھا۔
معاریو نے موساد اور شاباک پر حالیہ تنقیدات کا حوالہ دیا جن میں بیرون ملک حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے میں "غفلت” کا الزام لگایا گیا، خاص طور پر اس لیے کہ یہ رہنما تقریباً دو سال سے مشرق وسطیٰ کے مختلف دارالحکومتوں سے مکمل طور پر حماس کی تحریک چلا رہے ہیں۔
کئی ہفتے پہلے، بیرون ملک حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے مراحل عملاً شروع ہو گئے تھے اور شاباک اور فوجی انٹیلیجنس یونٹ (امان) کو قطر میں تحریک کے تمام رہنماؤں کے اجلاس کی تصدیق شدہ معلومات موصول ہوئی تھی۔ صہیونی ریاست کی سیاسی قیادت نے بھی قطر کی سرزمین پر آپریشن کی منظوری دے دی۔
فیصلہ کیا گیا تھا کہ صہیونی ریاست کی فضائیہ یہ آپریشن انجام دے گی، لیکن اس سلسلے میں شاباک اور فضائیہ کے درمیان تعاون بہت محدود وقت تک جاری رہا۔
معاریو کی رپورٹ کے مطابق، سیاسی اور سیکیورٹی طبقات نے منگل کی دوپہر کو یہ آپریشن انجام دینے کا فیصلہ کیا۔ پائلٹس نے تصدیق ملنے سے چند گھنٹے پہلے پرواز کے لیے تیاری کی، خاص طور پر چونکہ شاباک کو یہ تصدیق کرنی تھی کہ حماس قیادت کی میٹنگ دوحہ کی مطلوبہ عمارت میں ہو رہی ہے اور تمام اعلیٰ حماس رہنما اس میں موجود ہوں گے۔ آخر کار، پرواز کی تصدیق میٹنگ شروع ہونے سے چند گھنٹے پہلے حاصل کی گئی۔
شاباک کے آپریشن روم میں، وزیر اعظم نے وزیر جنگ، سیکورٹی سروس کے ڈپٹی ڈائریکٹر، آرمی چیف آف اسٹاف، ایئر فورس کمانڈر، اور ملٹری انٹیلیجنس کے سربراہ کے ساتھ میٹنگ کی۔شاباک کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے حملے کی تصدیق حاصل کی، جسے وزیر جنگ نے دس جنگی جہازوں کی پرواز سے چند منٹ پہلے منظور کیا تھا۔ ایئر فورس کمانڈر نے حتمی منظوری آپریشن روم کو بھیجی۔اس میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ فضائیہ کے جنگی جہاز عمارت کے اس حصے پر بمباری کریں گے جہاں تحریک کے اعلیٰ رہنما میٹنگ کر رہے تھے اور کسی بھی قسم کے ضمنی نقصان سے بچنے کا خیال رکھیں گے۔
ہر جنگی جہاز نے چند سیکنڈ کے وقفے سے دس بم گرائے تاکہ اجلاس میں موجود افراد کے بچنے کا کوئی موقع نہ رہے۔عبرانی اخبار کے مطابق، دوحہ کے آسمان پر شدید دھماکوں کے دھوئیں کے چھانے سے پہلے ہی، صہیونی ریاست کے فضائیہ کے جنگی جہاز مقبوضہ علاقوں کی طرف واپس جا رہے تھے۔