قطر کا اسرائیلی جارحیت پر سخت ردعمل: ملک کے خلاف کسی بھی اقدام سے سمجھوتہ نہیں ہوگا

دوحہ (بصیر نیوز) اسرائیل کی قطر کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے واقعے کے بعد، قطر نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کے خلاف کسی بھی خطرناک اقدام کے آگے ہرگز نہیں جھکے گا۔
قطر کے وزارت خارجہ نے منگل کو جاری ایک بیان میں اسرائیل کی دوحہ میں حماس کی سیاسی دفتر کے متعدد اراکین کی رہائش گاہوں پر بزدلانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے۔قطر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مجرمانہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور قطر کے شہریوں اور ملک میں مقیم غیر ملکیوں کی سلامتی اور صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔
قطر نے اس جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اعلان کیا کہ اسرائیل کے اس بے پروا رویے کے مقابلے میں وہ کوئی نرمی نہیں برتے گا۔ملک نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کو نشانہ بنانے والے کسی بھی اقدام کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اعلیٰ سطح پر تحقیقات جاری ہیں اور مزید تفصیلات کے مکمل ہوتے ہی فوری طور پر جاری کر دی جائیں گی۔اسرائیلی جنگی طیاروں نے منگل کی شام قطر کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حماس کے سیاسی رہنماؤں کے اجلاس کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائی حماس کے دو اہم ارکان ‘خلیل الحیہ’ اور ‘زاہر جبارین’ کے خلاف قتل کی کارروائی تھی، جبکہ بعض اطلاعات میں بیرون ملک مقیم حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ ‘خالد مشعل’ کے نشانے بنائے جانے کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ حملہ اس وقت ہوا ہے جب حماس کی negotiating team دوحہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے امریکی تجویز پر غور کر رہی تھی۔