مقام یمنی: نئے ہتھیار راستے میں ہیں

حمید عبدالقادر، مشیر وزیر اعظم یمن، نے کہا ہے کہ یمن جلد ہی نئے حکمت عملی اور روک تھام کے ہتھیاروں کا مظاہرہ کرے گا، جو جنگ کے اصولوں کو بدل دیں گے اور طاقت کے توازن کو استعماری دھڑے کے خلاف پلٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یمن نے عرب اور صہیونی تاریخ میں پہلی بار اسرائیل کے جدید ترین فضائی دفاعی نظاموں کو ناکام بنایا اور اس کے اہم ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک، فرودگاہ رامون، کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان ہوا۔
عبدالقادر نے المعلومہ نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ یمن، جو شہداء کا بدلہ لینے کا پرعزم ہے، دشمن کو خوفزدہ کر دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے لیے واحد راستہ یہ ہے کہ وہ غزہ پر حملے فوراً بند کرے اور انسانی امداد کے راستے کھول دے۔
یحییٰ سریع، ترجمان یمنی مسلح افواج، نے گزشتہ روز کہا کہ یمن کے ڈرون یونٹ نے تین ڈرونز کے ذریعے اسرائیل کے ہوائی اڈوں "اللد (بن گوریون)” اور "رامون” کے علاوہ دیمونا کے ایک حساس مقام پر حملہ کیا ہے۔
اس سے قبل، یمن نے 29 اگست کو "فلسطین-2” نامی بالستک میزائل اسرائیل کی جانب فائر کیا۔ گزشتہ ہفتے اسے دوبارہ استعمال کیا گیا، اور دونوں بار اسرائیل کے تمام دفاعی نظام بشمول "آئرن ڈوم”، "دیوڈز سلنگ”، "تاد” اور "حیتس” ناکام رہے۔
اسرائیلی نیٹ ورک "آئی 24 نیوز” نے بھی تصدیق کی کہ یمنی میزائل کے ٹکڑے بن گوریون ہوائی اڈے کے قریب گرے، کیونکہ تمام پانچ شاٹس( جو مختلف دفاعی نظاموں سے فائر کیے گئے )ناکام رہے۔
عبدالقادر نے مزید کہا کہ یمن اب ہائپر سونک میزائلوں اور کسی بھی مقام سے فائر کیے جانے والے ایسے ڈرونز کا مالک ہے جو کسی بھی دشمن کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ یہ صلاحیتیں نہ صرف اسرائیل بلکہ پورے خطے میں طاقت کے توازن کو بدل دیں گی۔