شام کے دروزی فرقے کے رہنما کی علیحدگی پسندی کی تحریک

شام کے دروزی فرقے کے ایک رہنما نے علیحدگی پسندی اور ایک الگ علاقائی انتظامہ قائم کرنے کے لیے ان کی حمایت کی اپیل کی۔بصیر انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق شام کے دروزی رہنما شیخ
حکمت الهجری نے کہا: "ہم دنیا کے شریف انسانوں اور آزاد ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایک الگ علاقائی انتظامہ کے اعلان میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔”
الجزیرہ کے حوالے سے، انہوں نے مزید کہا: اس تازہ سانحے کے بعد جو شام میں دروزی برادری کو تباہ کرنے کے مقصد سے کیا گیا، ہمارا راستہ ایک نئے عنوان کے ساتھ شروع ہوا ہے۔الهجری نے کہا: قومی گارڈ فورسز متعلقہ ممالک کی ضمانت کے ساتھ ہماری زمین کی حفاظت کریں گی۔
حال ہی میں، دروزی گروپوں کے درمیان داخلی اختلافات میں شدت آئی ہے، اس فرقے کے کئی مسلح گروپوں نے اپنے مخالف دھاروں کو نظر انداز کرتے ہوئے، شیخ حکمت الهجری کی کمان میں "قومی گارڈ فورسز” قائم کی ہیں۔
شامی مقامی ذرائع نے اطلاع دی کہ السویداء اور جبل العرب علاقوں کے کئی دروزی مسلح گروپوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے "قومی گارڈ فورسز” کے عنوان سے ایک واحد فوجی ادارے کے قیام کا اعلان کیا۔اس بیان کے مطابق، "قومی گارڈ فورسز” نے خود کو دروزی فرقے کی نمائندہ سرکاری فوجی کے طور پر متعارف کرایا ہے اور اپنا بنیادی مقصد "پہاڑ اور دروزی شناخت کی حفاظت” قرار دیا ہے۔ ان فورسز نے زور دیا ہے کہ فرقے میں واحد قانونی اتھارٹی شیخ الهجری ہے اور دیگر مذہبی رہنماؤں بشمول شیخ حمود الحناوی اور شیخ یوسف جربوع کو نظر انداز کیا ہے۔
اسی وقت، دروزی فرقے کے اہم گروپ جن میں "رجال الکرامہ” تحریک اور "أحرار جبل العرب” شامل ہیں، اس نئی ساخت میں شامل نہیں ہیں۔ یہ گروپ جبل العرب کے دمشق کی حکمرانی میں شامل ہونے کی حمایت کی وجہ سے "قومی گارڈ فورسز” میں شمولیت سے خارج کر دیے گئے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ وہ سرکاری حکام کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔