لبنانی حکومت امریکہ کو خوش کرنے کی پالیسی پر گامزن

لبنانی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے رکن حسین الحاج حسن نے وزیر اعظم نواف سلام کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اسرائیلی تجاوزات کو روکنے، لبنانی قیدیوں کی واپسی اور تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو کے اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت کا واحد ہدف امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنا رہ گیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ خطہ، امت اسلامیہ اور لبنان ایک ایسے مستقبل کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں کمزوروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ ان کا مؤقف تھا کہ سچائی کی حفاظت کے لیے اگر ہتھیار نہ ہوں تو پھر سچائی کے لیے بھی کوئی جگہ نہیں بچے گی۔امریکی نمائندے تھامس باراک کے حالیہ
دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں کو اچھی طرح پہچانا جاتا ہے، جہاں امریکہ دہشت گردی کا عالمی منبع ہے اور اسرائیل امریکی دہشت گردی کا بنیادی آلہ کار ہے۔
انہوں نے حکومتی موقف پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا لبنان کا واحد مسئلہ ہتھیاروں کا انحصار ہے؟ کیا اسرائیلی تجاوزات کوئی مسئلہ نہیں؟ کیا حکومت اسرائیلی روزانہ حملے نہیں دیکھ رہی؟ کیا تعمیر نو کوئی مسئلہ نہیں؟ کیا دشمن کی جیلوں میں قید لبنانی قیدی تکلیف میں نہیں؟
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ حقیقی خودمختاری، قومی یکجہتی، آئین اور لبنانی عوام کے مفادات کی طرف واپس لوٹے اور امریکی دباؤ کے آگے جھکنا بند کرے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی نمائندے نے بیروت کا دورہ کیا تھا اور حکومت لبنان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سال کے اختتام سے قبل حزب الله کے خلع سلاح کا رسمی فرمان جاری کرے۔