نعیم قاسم: "ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ضرورت پڑی تو کربلا کی طرح لڑیں گے

نعیم-قاسم-۱.webp

بصیرت نیوز سروس

لبنان کے حزب‌الله کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ مزاحمتی اسلحہ کبھی ترک نہیں کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو امریکی-صہیونی منصوبے کے خلاف عاشورائی جنگ چھیڑ دیں گے۔

1980 کی دہائی میں لبنان کے جنوبی علاقوں کی اسرائیلی قبضے سے لے کر 33 روزہ جنگ میں تاریخی فتح اور سرحدی جھڑپوں تک، لبنانی مزاحمت نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ یہ تحریک، جو امام حسینؑ کے قیام سے متاثر ہو کر وجود میں آئی، نہ صرف مقبوضہ علاقوں کو آزاد کروایا بلکہ عزت اور قومی خودمختاری کی علامت بن گئی۔ اس تناظر میں، شیخ نعیم قاسم کے تازہ بیانات نے ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کیا ہے کہ مزاحمتی اسلحہ شہداء کے خون کی میراث اور ملک کی سلامتی کی ضمانت ہے، جو کبھی بیرونی دباؤ کے آگے جھکے گا نہیں۔

شیخ نعیم قاسم نے بعلبک میں حضرت خولہ بنت امام حسینؑ کے مزار پر امام حسینؑ کی چہلم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا:

"ہم امامِ عصر، امام خامنہ‌ای کے ساتھ ہیں۔ تاریخ کے ہر موڑ پر ہمارے سامنے دو ہی راستے ہوتے ہیں: یا تو امام حسینؑ کے جھنڈے تلے کھڑے ہوں، یا یزید کے۔ آج بھی یہ انتخاب واضح ہے۔

انہوں نے امام خمینیؒ اور امام خامنہ‌ای کے راستے پر چلنے والے شہداء، جیسے شیخ راغب حرب، سید عباس موسوی اور سید حسن نصراللہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا:  ہم ایران کی حمایت کے ہمیشہ شکرگزار ہیں۔ ایران ہمارے ساتھ ہے اور رہے گا، جیسے کہ مزاحمت کا پرچم ہمیشہ بلند رہے گا۔

سیکرٹری جنرل حزب‌الله نے مزید کہا:

لبنان میں کوئی حکومت اس وقت تک نہیں چل سکتی جب تک وہ مزاحمت کے ساتھ نہ ہو، جس نے لبنان کو آزاد حکومتی فیصلے کرنے کا موقع دیا۔ لبنانی حکومت کا فیصلہ، مزاحمت اور خود لبنان کو دفاعی ہتھیاروں سے محروم کر کے اسرائیلی-امریکی ایجنڈے کو تقویت دے رہا ہے۔ یہ خطرناک فیصلہ ملک کو بحران میں ڈال رہا ہے۔ ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے، بلکہ اگر ضرورت پڑی تو امریکہ اور اسرائیل کے خلاف عاشورائی جنگ لڑیں گے۔

انہوں نے دھمکی دی:

اگر ہم پر دباؤ ڈالا گیا تو ہم لبنان کو جھاڑ دیں گے اور امریکی سفارتخانے تک پہنچ جائیں گے۔ حکومت کسی بھی اندرونی دہشت گردی یا لبنان کی تباہی کی ذمہ دار ہوگی۔ یا تو ہم سب مل کر رہیں گے، یا پھر کوئی بھی نہیں بچے گا۔ اگر آپ ہمارے مقابلے پر آئے تو لبنان میں کوئی زندگی باقی نہیں رہے گی۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا:

اگر آپ کمزور ہیں تو دشمن کو ہمارے حوالے کر دیں۔ جیسے اسرائیل ماضی کی جنگوں میں ہارا، اب بھی ہارے گا۔ حکومت کا کام ملک کو تعمیر کرنا ہے، نہ کہ اسرائیل اور امریکہ کے حوالے کرنا۔ جو لوگ ہتھیاروں کے انحصار کی بات کرتے ہیں، کیا انہوں نے اسرائیلی فوج کے سربراہ کو اپنے فوجیوں کو مبارکباد دیتے نہیں دیکھا؟ کیا انہوں نے نیتن یاہو کے ‘عظیم اسرائیل’ کے خواب نہیں سنے؟ مزاحمت کا جواز شہداء کے خون سے ملا ہے، ہمیں آپ کی منظوری کی ضرورت نہیں۔ لبنانی فوج کو فتنے میں مت ڈالو!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے