الجولانی حکومت اور روس سے مدد کی درخواست

شامی ذرائع نے الجولانی حکومت کی روس سے ایک خفیہ درخواست کا انکشاف کیا ہے جس میں جنوبی شام میں روسی فوجی پولیس کی گشتزنی کی بحالی کی درخواست کی گئی ہے۔ یہ اقدام خطے میں طاقت کے توازن اور اسرائیلی حکومت کے کردار کو تبدیل کر سکتا ہے۔
ابومحمد الجولانی کی قیادت میں تحریر الشام کے دہشتگردوں نے قطر کے ڈالرز، ترکی کے ہتھیاروں اور مغربی خفیہ اداروں کی خاموش حمایت سے دمشق تک رسائی حاصل کی۔ تاہم، ان کے تشدد آمیز اقدامات نے شام کو قانون اور امن سے محروم کر دیا ہے۔
روسی اخبار "کومرسنٹ” کے مطابق، شامی حکومت جنوبی صوبوں میں روسی فوجی گشتزنی کی واپسی چاہتی ہے۔ یہ اقدام اسرائیلی فوجی سرگرمیوں کو محدود کرنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے۔اسی دوران، امریکی سینیٹر ابراہیم حمادہ نے تل ابیب سے دمشق کا غیر معمولی دورہ کیا اور الجولانی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں شام اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی معمول سازی پر بات چیت ہوئی۔
شامی جمہوری فورسز (قسد) نے الجولانی کے زیر کنٹرول علاقوں میں مشتبہ فوجی نقل و حرکت کی طرف توجہ دلائی ہے۔ المیادین نیوز کے مطابق، دیر حافر اور اس کے اطراف کے دیہات میں حالیہ دنوں میں مشکوک سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں۔
یہ تمام ترقیات اس وقت سامنے آئی ہیں جب اسرائیلی فوج نے جنوبی شام کے کچھ حصوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور ایک بفر زون قائم کیا ہے۔ روس نے اپنی فوجی موجودگی کم کر دی ہے، جبکہ شامی حکومت اب اسے واپس بلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق، روس شامی عبوری حکومت اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو منظم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تاہم، خطے میں حالیہ فوجی اور سیاسی تبدیلیوں نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔