پاکستان: مغربی کنارے پر اسرائیل کی حاکمیت مسلط کرنے کی کوشش غیر قانونی اور قابلِ مذمت ہے

پاکستان: مغربی کنارے پر اسرائیل کی حاکمیت مسلط کرنے کی کوشش غیر قانونی اور قابلِ مذمت ہے
🔻 پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے صہیونی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے اُس فیصلے پر سخت ردِعمل دیا ہے جس کے تحت اسرائیل نے مغربی کنارے پر اپنی حاکمیت مسلط کرنے کے بل کو منظور کیا۔ پاکستان نے اس اقدام کو غیر قانونی اور اسرائیلی اقدامات کو ناجائز قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے خطرناک اقدامات کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کرے۔
🔻 ترجمان دفترِ خارجہ پاکستان کے مطابق، اسلام آباد نے صہیونی پارلیمنٹ کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے پر حاکمیت کے دعوے کو سختی سے مسترد کیا ہے۔
🔻 وزارتِ خارجہ پاکستان کے بیان میں کہا گیا ہے:
"یہ افسوسناک اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور فلسطینی عوام کے حقوق اور عالمی اصولوں کے تئیں اسرائیل کی مسلسل بے حسی کا مظہر ہے۔”
🔻 پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیل کو جوابدہ بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
مزید کہا گیا ہے کہ ایسے اقدامات نہ تو قانونی حیثیت رکھتے ہیں اور نہ ہی وہ فلسطین کی مقبوضہ سرزمین کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حیثیت کو تبدیل کر سکتے ہیں۔
🔻 وزارتِ خارجہ پاکستان نے مزید کہا:
"پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے، اور جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق، القدس الشریف کو دارالحکومت بنا کر ایک آزاد، خودمختار اور پائیدار فلسطینی ریاست کے قیام کی مکمل حمایت جاری رکھے گا، جیسا کہ اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے۔”