ایسوشی ایٹڈ پریس کی رپورٹ

IMG_20250711_172917_404.jpg

💠 ایران کا قطر میں العدید ایئر بیس پر میزائل حملہ: امریکی اہم تنصیبات کی کمزوری کو جانچنے کی ایک حکمتِ عملی؟ — ایسوشی ایٹڈ پریس کی رپورٹ

🔹 ایسوشی ایٹڈ پریس (AP) کی جانب سے جاری کردہ تجزیاتی سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق، ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید ایئر بیس پر جو میزائل حملہ کیا، وہ غالباً وہاں موجود امریکی محفوظ مواصلاتی و سیٹلائٹ سسٹم کے لیے مخصوص "جیوڈیزک گنبد” کو براہ راست نشانہ بنانے کے لیے تھا۔

🔹 امریکی اور قطری عسکری حکام نے تاحال اس حملے میں ہونے والے نقصان کی تفصیلات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یہ حملہ 23 جون کو اس وقت ہوا جب امریکی فوج نے تہران کے تین ایٹمی مقامات پر بمباری کی، جس کے جواب میں ایران نے فوری کارروائی کی۔
یہ حملہ ایران و اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے خاتمے اور امریکی ثالثی سے جنگ بندی کی راہ ہموار کرنے والا نقطۂ عروج بن گیا۔

🔹 تجزیہ شدہ سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق، 23 جون کی صبح اس گنبد میں کوئی نقصان نہیں تھا، اور یہ سالم حالت میں موجود تھا۔
امریکی فضائیہ نے 2016 میں اس $15 ملین مالیت کے سیٹلائٹ مواصلاتی نظام کو العدید بیس پر نصب کیا تھا، جس کی تصاویر بھی جاری کی گئی تھیں۔

🔹 تاہم، 25 جون اور بعد کی تصاویر سے واضح ہوتا ہے کہ یہ گنبد مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، اور اس کے ساتھ قریبی عمارت پر جھلسنے کے آثار بھی موجود ہیں، جبکہ بیس کا باقی انفرااسٹرکچر زیادہ تر محفوظ ہے۔

📌 نتیجہ:

  • نقصان صرف مخصوص مقام تک محدود ہے؛
  • امکان ہے کہ ایرانی خودکش ڈرون یا انتہائی ہدفی دھماکہ خیز مواد نے براہِ راست گنبد کو نشانہ بنایا ہو؛
  • یہ حملہ صرف فوجی جواب نہیں بلکہ خطے میں امریکی تنصیبات کی "کمزوری ناپنے” کی ایک اسٹریٹیجک آزمائش بھی ہو سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے