شام میں روسی اڈے پر حملہ اور الٹی میٹم

IMG_20250525_034224_808.jpg

🔰 برکان الفرات کا حمیمیم پر حملہ؛ روسی فوجیوں کو ایک ماہ کا الٹی میٹم

🔹 برکان الفرات گروپ نے ۳۰ اردیبهشت کو شام کے صوبہ لاذقیہ میں واقع روسی فوجی اڈے "حمیمیم” پر حملے کی کوشش کی۔

🔹 اس گروپ نے تصدیق کی ہے کہ اس کارروائی میں ان کے دو ارکان، "ابو جهاد المصری” اور "ابوبکر الأنصاری” ہلاک ہوئے۔ مسلح گروپ سے قریبی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس جھڑپ کے دوران تین روسی فوجی بھی مارے گئے۔

🔹 برکان الفرات نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے روسی فوج کو شام سے نکلنے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی ہے، اور خبردار کیا ہے کہ اگر روسی فوج نے انخلاء نہ کیا تو شام میں موجود روسی اڈوں پر مزید حملے کیے جائیں گے۔

برکان الفرات گروپ مرداد ۱۴۰۲ (جولائی/اگست 2023) میں امریکی اتحاد کی حمایت سے تشکیل پایا۔ اس گروہ کا بنیادی ہدف شام کی سرکاری فوج اور مزاحمتی محور کی کاروانوں و ٹھکانوں پر حملے کرنا ہے۔

🔹 اطلاعات کے مطابق، برکان الفرات کے ارکان میں شامی قبائل کے مسلح افراد، سابق باغی گروہوں کے عناصر اور داعش کے سابق جنگجو شامل ہیں۔

📝 واشنگٹن کی اس گروہ کی حمایت کو مدنظر رکھتے ہوئے، روسی فوج کے حمیمیم اڈے پر حالیہ حملے میں امریکہ کے پس پردہ کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ کارروائی ممکنہ طور پر روسی فوج کو شام سے نکلنے پر مجبور کرنے کی ایک کوشش ہے۔

امریکی فوج کی شام میں موجودگی میں کمی کے ساتھ، ایسا لگتا ہے کہ واشنگٹن اب پراکسی گروہوں کے ذریعے خطے میں اثر و رسوخ برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ روس کو شام میں ایک غالب اور یکہ تاز قوت بننے سے روکا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے