روس کی فوج میں مہینے 50 سے 60 ہزار رضا کار بھرتی

یہ خبر ایسے ہی نہیں آئی بلکہ اس کے پیچھے ایک خاص وجہ ہے جس کی طرف چند ہفتے پہلے اشارہ کیا گیا تھا۔ دراصل کریملن (روس کی حکومت) اس اعلان کے ذریعے ایک اہم پیغام دینا چاہتی ہے۔
تین ہفتے پہلے ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جلد ہی روس کی طرف سے یوکرین میں نیٹو (NATO) کے خلاف زمینی حملے شروع ہوں گے، جو شدید اور وسیع پیمانے پر ہوں گے۔
ماہانہ 50 سے 60 ہزار فوجی بھرتی کرنے کا مطلب ہے کہ پچھلے 12 مہینوں میں روسی فوج کے پاس تقریباً 7 لاکھ نئے سپاہی آ چکے ہیں۔
نہ صرف روسی فوج میں اتنے فوجی شامل کیے گئے ہیں، بلکہ روس نے ہتھیار بنانے والے کارخانوں کی تعداد بڑھا دی ہے اور بڑی مقدار میں اسلحہ درآمد کر کے ان سپاہیوں کو مکمل طور پر مسلح بھی کر دیا ہے۔
دوسری طرف، اگر امریکہ اور یورپی ممالک یوکرین کے صدر زیلنسکی کی مدد کو نہیں پہنچے اور جیسا کہ انہوں نے کہا ہے، اگر ایک ماہ کی جنگ بندی نہ کی گئی، تو روس وہ سب حاصل کر لے گا جو اس نے امریکہ سے مذاکرات میں مانگا تھا۔
ممکن ہے کہ جلد ہی جنگِ کورسک جیسا ایک اور بڑا معرکہ تاریخ میں دوبارہ ہو — ایک ایسی جنگ یوکرین میں، جس میں روسی فوج مغرب کو یوکرین کی سرحدوں سے پیچھے دھکیلنے کی کوشش کرے گی۔