ہندوستان کا غرور خاک میں مل گیا

2728615-ZamarudNaqviNEW-1729446351-600x450.webp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی جانب سے ایک دوسرے کو ترکی بہ ترکی جواب ہو گیا۔ دونوں ملکوں کو اب رک جانا چاہیے انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی بھی پیشکش کی اور کہا کہ اگر میں مدد کے لیے کچھ کر سکتا ہوں تو میں حاضر ہوں ۔ ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں دونوں ممالک کو بہت اچھی طرح سے جانتا ہوں ۔

میں چاہتا ہوںکہ یہ معاملہ وہ خود حل کریں ۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ رُک جائیں ۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ اگر میں کسی بھی طرح سے مددکر سکتا ہوں تو میں وہاں موجود ہوں گا۔ انھوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان اب ایک دوسرے پر حملے بند کریں اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان دونوں ممالک کو ان کے اختلافات دور کرنے میں مدد کی پیشکش کی ۔

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے بعد پاکستانی اور بھارتی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کا رابطہ ہوا ہے۔ بھارت کو پاکستان پر کیے گئے حالیہ جارحانہ آپریشن سندور کے دوران بدترین نقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔956 ملین امریکی ڈالر یعنی 267ارب روپے کے جنگی طیارے تباہ ہو گئے جن میں تین رافیل ایک SU-30، ایک مگ29طیارے شامل ہیں ۔ جب کہ ایک رافیل طیارے کی قیمت 288ملین ڈالر یعنی 80ارب سے زائد ہے ۔

بھارت نے 6مئی کی رات جب پاکستان پر اچانک حملہ کیا ۔ یہ تاریخ میری ہی دی ہوئی تھی ۔ اس وقت 40سے زائد مسافر پروازیں فضاؤں میں تھیں اس حملے نے ہزاروں مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی تھیں ۔ 6مئی کو ہی بھارت نے لائن آف کنٹرول پر پاکستان ائیر فورس کے بہادرانہ جوابی حملے کے جواب میں سفید جھنڈا لہرا کر اپنی شکست تسلیم کرلی کیونکہ عالمی جنگی قوانین کے مطابق حالت جنگ کے دوران دشمن کی جانب سے سفید پرچم لہرانے کو شکست تسلیم کرنا سمجھا جاتا ہے ۔ سفید پرچم لہرانے کی تاریخ 200قبل مسیح سے بھی پرانی ہے ۔ اسے پہلی بار 1899میں عالمی جنگی قوانین کا حصہ بنایا گیا۔ اس سے قبل پندرھویں اور سولہویں صدی میں امریکی خانہ جنگی کے دوران ہی سفید پرچم لہرانے کی تاریخ ملتی ہے ۔

جنگ بند ہونے کے بعد پاکستان کے لیے سب سے سنگین مسئلہ بھارت سے آنے والے پانی کی بحالی ہے ۔ کسی بھی طویل فوجی تصادم کی صورت میں ملک کی معاشی بقاء کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں ۔ ” انشاء اﷲ تعالی یہ تصادم طویل ہر گز نہیں ہوگا ۔بلکہ مختصرہو گا۔ ” برطانوی اخبار میں لکھے گئے مضمون میں کہا گیا ہے کہ موڈیز کی جانب سے جاری انتباہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت سے کشیدگی پاکستان کی معاشی بحالی ، مالی نظم وضبط اورIMFپروگرام کو متاثر کر سکتی ہے ۔ پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر محض تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں جب کہ بیرونی قرضہ 131ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے ۔ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کسی بھی نئی جنگی مہم جوئی سے غیر ملکی سرمایہ کاری رک سکتی ہے ۔

خوش خبری ، خوش خبری۔ بھارتی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم پاکستان سے کشیدگی ختم کرنا چاہتے ہیں ۔بھارت سیز فائر پرراضی ہو گیا ۔ تازہ ترین 10مئی کی صبح کی خبر ۔ یورپی یونین ہو یا چین پاکستان بھارت پر پوری دنیا کا شدید دباؤ ہے کہ دونوں جنگ کو بڑھنے سے روکیں ۔ امریکا نے کہا ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے ۔ جب اس سے پہلے 9مئی کو امریکی نائب صدر نے ٹرمپ کے ثالثی موقف کے خلاف پاکستان ، انڈیا جنگ میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کیا ۔ لگتا ہے کہ امریکی نائب صدر اپنی انڈین نثراد بیوی اُوشا کے زیر اثر آگئے تھے ۔

بہرحال یہ تو جملہ معترضہ ہے ۔ لیکن پاکستان کے پانچ گھنٹے کے جوابی حملے نے ہندوستان کا غرور خاک میں ملادیاکہ بھارتی فوج کے ترجمان کو یہ اعلان کرنا پڑا کہ وہ پاکستان سے کشیدگی ختم کرنے کے لیے تیار ہے ۔ اس کے جواب میں پاکستانی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی کہا کہ اگر بھارت پیچھے ہٹنے کو تیار ہے تو پاکستان بھی ایسا کر سکتا ہے ۔

اب سب سے اہم ترین سوال یہ ہے کہ پہل گام حملے کا بینفیشری کون ہے ؟یہ انتہائی اہم نکتہ ہے۔ جس میں بہت سے راز پوشیدہ ہیں ۔ آپ بھی اس پر غور کریں ۔ مجھے تو اس کا اندازہ ہے جس کا اظہار گزشتہ برسوں سے ماضی قریب تک کے کالموں میں کرتا چلا آرہا ہوں ۔بہرحال یہ نئی گریٹ گیم کا آغاز ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے