مقبوضہ کشمیر، گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 28 سو سے زائد نوجوان گرفتار

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کیطرف سے محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ بھارتی فورسز نے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بھی چھاپوں اور تلاشی کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر کریک ڈائون آپریشنز کے دوران 28 سو سے زائد کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز اہلکار گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کر رہے ہیں، قیمتی گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑ اور بنک اور جائیداد کی دستاویزات، موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیجیٹل آلات ضبط کر رہے ہیں۔ بے لگام بھارتی فورسز اہلکار چھاپوں کے دوران سونا اور پیسے بھی لوٹ رہے ہیں۔ سرینگر میں جن شہریوں کے گھروں پر چھاپوں کی اطلاعات ملی ہیں ان میں ساحل نثار گنائی، معراج الدین راتھر، غلام جیلانی بھٹ، دانش الطاف، قاضی عثمان، الطاف احمد ڈار، محمد آصف ناتھ، امیر احمد گوجری۔ مظفر احمد میر، رمیز احمد میر، بابر سہیل، عادل محمد لون، زاہد احمد الٰہی، بشیر احمد بھٹ، محمد ایوب پیرے، غلام رسول پیرے، غلام محمد بھٹ، عبدالاحد بٹ، ثنا اللہ بھٹ، توحید احمد بھٹ، محمد اشرف وانی، عبدالرحمن وانی، محمد علی وانی، گلزار احمد وانی، اشرف احمد وانی، محمد عاشق ملک، عبدالرشید ملک ولد غلام احمد ملک، شبیر احمد ملک، فاروق احمد پارے، بلال احمد ملک اور نثار احمد وانی شامل ہیں۔ سری نگر شہر میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 100 سے زائد گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی لی۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں سری نگر اور وادی کشمیر کے دیگر حصوں اور جموں خطے میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں، بلاجواز گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کا جائز لینے کے لیے اپنی ٹیم علاقے میں بھیجے۔ انہوں نے عالمی ادارے پر یہ بھی زور دیا کہ وہ بھارت کو ایک دہشت گرد ریاست قرار دے۔ ترجمان نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں رہائشی مکانات، مساجد اور مدارس سمیت آبادی والے علاقوں پر بھارتی حملوں کی بھی شدید مذمت کی۔ بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں جو خطے میں پائیدار امن و استحکام کی راہ میں بنیادی رکاوٹ ہے۔