IMG_20250508_025355_901.jpg

حوثیوں کی شجاعت: ٹرمپ کا اعتراف یا مجبوری؟

حال ہی میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ "یمنی حوثیوں نے شجاعت اور مزاحمت کا زبردست مظاہرہ کیا۔” یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ اور انصاراللہ کے درمیان آتش‌بس پر اتفاق رائے ہوا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کی حکومت نے حوثیوں پر "شدید ضربات” لگائیں، لیکن وہ "بہت مقاوم” نکلے۔

یہ اعتراف درحقیقت ایک بڑی سیاسی تبدیلی کی علامت ہے۔ برسوں تک امریکہ نے یمن میں فوجی کارروائیاں کیں، مگر حوثی نہ صرف میدانِ جنگ میں ڈٹے رہے بلکہ علاقائی سیاست میں ایک بااثر فریق کے طور پر بھی ابھرے۔ ٹرمپ کا بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ حوثی تحریک اب محض ایک باغی گروہ نہیں، بلکہ ایک طاقتور سیاسی اور عسکری حقیقت ہے جسے امریکہ بھی تسلیم کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔

یہ بیان انصاراللہ کے لیے ایک علامتی فتح کی حیثیت رکھتا ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ عالمی سطح پر یمنی عوام کی مزاحمت کو اب سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے