امریکہ بوکھلاٹ کا شکار

#تجزیہ | امریکہ کی یمن کے دلدل سے نکلنے کی کوشش، ایران پر دباؤ کے ذریعے
🔻امریکہ نے جمعرات کے روز ایک بار پھر یمن کے بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے اسے ایران سے جوڑنے کی کوشش کی، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں شدید نقصانات سے دوچار ہوا ہے۔
🔻امریکی وزیر دفاع نے ایران پر انصاراللہ یمن کی حمایت جاری رکھنے کا الزام لگایا اور بے بسی سے کہا کہ ایران کے خلاف فوجی حملے کا امکان موجود ہے۔
🔻یہ پہلا موقع ہے کہ نئے ایٹمی مذاکرات کے آغاز کے بعد امریکہ اس نوعیت کی خالی دھمکی دے رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیانات امریکہ کی یمن کے محاذ پر ناکامی اور کمزوری کی علامت ہیں، اور واشنگٹن ایران پر دباؤ ڈال کر اس بحران سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے۔
🔻امریکی فوج پہلے ہی اعتراف کر چکی ہے کہ بحیرہ احمر میں یمنی حملے کے دوران طیارہ بردار جہاز "ٹرومن” کے فرار کی کوشش میں ایک ایف-18 جنگی طیارہ تباہ ہو گیا تھا۔
🔻ایران نے بھی کشیدگی کم کرنے اور ایٹمی مذاکرات میں اعتماد سازی کے لیے اپنے جنگی جہازوں کو بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے واپس بلا لیا تھا۔
🔻امریکہ کا ایران پر انصاراللہ کی حمایت کا الزام اس کی الجھن کو ظاہر کرتا ہے، کیونکہ وہ بیک وقت دیگر علاقائی اور عالمی طاقتوں کو بھی یمن میں اپنی مشکلات کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کر رہا ہے۔