امریکی و اسرائیلی حملے پہ یمن کا رد عمل

یمنی مسلح افواج کا امریکی و اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید ردعمل: بحری اور فضائی حملے جاری رکھنے کا اعلان
صنعا – بیورو رپورٹ
یمن کی مسلح افواج نے ایک سرکاری بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکی دشمن نے گزشتہ چند گھنٹوں میں دو سنگین جرائم کا ارتکاب کیا۔ پہلا حملہ صنعا میں اور دوسرا صعدہ صوبے میں افریقی مہاجرین کے پناہ گزین مرکز پر کیا گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ ان حملوں کے جواب میں، یمنی افواج نے امریکی طیارہ بردار جہاز "یو ایس ایس ہیری ٹرومین” اور اس کے ہمراہ موجود جنگی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔ یہ جوابی کارروائی بحریہ، فضائیہ اور میزائل فورسز کے باہمی تعاون سے انجام دی گئی، جس میں کروز اور بیلسٹک میزائلوں کے علاوہ ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا۔
مسلح افواج کے مطابق، اس کارروائی کے نتیجے میں امریکی طیارہ بردار جہاز اپنی سابقہ پوزیشن سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوا اور اب شمالی بحیرہ احمر کی جانب منتقل ہو چکا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یمنی افواج، دشمن کی جنگی بحریہ کے خلاف بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں اپنے حملے جاری رکھیں گی تا وقتیکہ یمن پر جارحیت کا خاتمہ نہ ہو جائے۔
اس کے ساتھ ہی، فلسطینی عوام اور مجاہدین کی حمایت میں یمنی فضائیہ نے عسقلان کے مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی دشمن کے ایک اہم ہدف پر کامیاب فوجی کارروائی کی ہے۔
یمنی مسلح افواج نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ خدا پر بھروسہ کرتے ہوئے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں اسرائیلی کشتیرانی کو روکنے کی کوششیں جاری رکھیں گی اور امریکی و دیگر دشمنوں کی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گی۔
بیان کے اختتام پر کہا گیا ہے کہ یمنی عوام خدا پر ایمان اور اپنے آزاد منش موقف کے ساتھ مظلوم فلسطینی بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، یہاں تک کہ ان پر ہونے والے مظالم ختم ہوں اور محاصرہ ہٹایا جائے۔
"اللہ ہمارے لیے کافی ہے اور وہ بہترین کارساز اور مددگار ہے۔”
"زندہ باد آزاد، سربلند اور خودمختار یمن! فتح یمن اور امت مسلمہ کے تمام آزادی پسندوں کا مقدر ہے۔”