ایران کیساتھ معاہدہ کروں گا: ٹرمپ

ٹرمپ: ایران سے معاہدہ کروں گا، نیتن یاہو کو امریکا کو جنگ میں دھکیلنے نہیں دوں گا
واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹائم میگزین کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ایران سے ممکنہ مذاکرات، اسرائیل کے کردار اور مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال پر کھل کر اظہار خیال کیا۔ یہ انٹرویو وائٹ ہاؤس میں ان کی صدارت کے 100 ابتدائی دنوں کے حوالے سے 22 اپریل کو ریکارڈ کیا گیا۔
ٹرمپ نے واضح الفاظ میں کہا: "کوئی بھی ہمیں جنگ میں نہیں دھکیل سکتا؛ ہم معاہدہ کریں گے۔”
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران کے صدر یا رہبر اعلیٰ سے ملاقات پر آمادہ ہوں گے، تو انہوں نے جواب دیا: "ہاں، میں تیار ہوں۔”
انہوں نے ان رپورٹس کو مسترد کر دیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا:
"یہ درست نہیں ہے۔ میں نے ان کو نہیں روکا، لیکن ان کے لیے حالات بہت مشکل بنا دیے، کیونکہ میرا ماننا ہے کہ ہم بغیر حملے کے معاہدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ہم کر پائیں گے۔”
ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگرچہ حملے کا امکان موجود ہے، لیکن ان کی ترجیح معاہدہ ہے تاکہ "بم برسنے سے بچا جا سکے۔”
جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ فکر مند ہیں کہ نیتن یاہو انہیں جنگ میں گھسیٹ سکتا ہے، ٹرمپ نے کہا:
"نہیں، وہ شاید خود جنگ میں چلا جائے، لیکن ہم نہیں جائیں گے۔”
ٹرمپ کے اس انٹرویو کو مشرق وسطیٰ میں موجودہ کشیدگی اور امریکی پالیسی کے مستقبل پر گہرا اثر ڈالنے والا بیان تصور کیا جا رہا ہے۔