فرانس و اسرائیل میں بڑھتے فاصلے

فلسطین کا نام لینا اسرائیل میں "ناپسندیدہ عنصر” بننے کے مترادف!
صہیونی اخبار "یدیعوت آحارونوت” کے مطابق، اسرائیل اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات میں ایک بڑی دراڑ پیدا ہو گئی ہے۔
یہ اختلاف اس وقت ابھرا جب فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے پیرس کے ارادے کا اعلان کیا۔
تل ابیب نے اس کے جواب میں ۲۷ رکنی فرانسیسی وفد کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔
فرانسیسی وفد کے اراکین اس اقدام پر سخت برہم ہوئے ہیں اور انہوں نے صدر میکرون سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف سخت موقف اختیار کریں۔
اسرائیلی حکام نے اس فیصلے کے دفاع میں ایک قانون کا حوالہ دیا ہے جو انہیں اجازت دیتا ہے کہ وہ ان افراد کی ملک میں داخلے پر پابندی لگا سکیں جو اسرائیل کے لیے "دوستانہ رویہ” نہیں رکھتے۔