ایران امریکہ مذاکرات اور اسرائیل کی مایوسی

اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ روم میں ہونے والی مذاکرات کے بعد عمومی اندازہ یہ ہے کہ امریکہ نے ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل ختم کرنے یا صفر فیصد یورینیم افزودگی سے متعلق اپنی شرائط سے دستبردار ہو لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت اب ایران کے محدود پیمانے پر یورینیم افزودگی کے حق کو تسلیم کرنے پر رضامند نظر آتی ہے۔
یہ تبدیلی ایران اور امریکہ کے درمیان جاری غیرمستقیم مذاکرات میں ایک اہم موڑ تصور کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے امریکہ کا موقف رہا ہے کہ ایران کو کسی بھی سطح پر یورینیم افزودگی کا حق حاصل نہیں ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ اس تبدیلی کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ امریکہ خطے میں موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی پالیسی میں لچک پیدا کرنے پر مجبور ہوا ہے۔ تاہم، ابھی تک دونوں ممالک کے درمیان کسی باضابطہ معاہدے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
ماہرین کے مطابق، اگر امریکہ واقعی ایران کے محدود افزودگی کے حق کو تسلیم کر لیتا ہے تو یہ دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے جاری اس تنازعے کو حل کرنے کی جانب ایک اہم پیشرفت ہوگی۔