ایران کی جانب سے سکھ اینکر ہرمیت سنگھ عالمی اربعین ایوارڈ میں پہلی پوزیشن کیلئے منتخب

2476430.jpg

رپورٹ کے مطابق،دنیا بھر کے وی لاگرز اور صحافیوں میں سے اینکر پرسن ہرمیت سنگھ کو عالمی اربعین ایوارڈ 2024 کے لیے پہلی پوزیشن کا اعزاز دیا گیا ہے اس اعزاز کا اعلان اسلامی جمہوریہ ایران کی تنظیم برائے ثقافت و تعلقات (ICRO) کی جانب سے کیا گیا، جو ہر سال اربعین کے موقع پر بہترین میڈیا کوریج کو تسلیم کرنے کے لیے اس ایوارڈ کا انعقاد کرتی ہے۔ہرمیت سنگھ، جو سکھ برادری سے تعلق رکھتے ہیں، نے 2024 میں صفر کے مہینے میں کربلا کا دورہ کیا اور اربعین کے موقع پر منفرد انداز میں اس عظیم الشان اجتماع کی عکاسی کی انہوں نے اپنی کوریج میں نہ صرف زائرین کے جذبات اور عقیدت کو پیش کیا بلکہ اربعین کے پیغام کو دنیا کے سامنے امن، اتحاد، اور انسانیت کے عظیم اصولوں کے طور پر اجاگر کیا۔

اس اعزاز کے حوالے سے ہرمیت سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ مجھے عالمی اربعین ایوارڈ میں پہلی پوزیشن کے لیے منتخب کیا گیا یہ ایوارڈ صرف میری نہیں بلکہ اُن تمام لوگوں کی کامیابی ہے جو اربعین کے پیغام انسا نیت کو دنیا بھر میں پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں، میں اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران اور ICRO کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری کاوشوں کو تسلیم کیا۔عالمی اربعین ایوارڈ اسلامی ثقافت و تعلقات تنظیم (ICRO) کی جانب سے ہر سال اربعین کے موقع پر دیا جاتا ہے یہ ایوارڈ اُن صحافیوں، وی لاگرز، اور میڈیا پروفیشنلز کو دیا جاتا ہے جو اربعین کے ثقافتی، مذہبی، اور انسانی پہلوؤں کو نمایاں انداز میں پیش کرتے ہیں ہرمیت سنگھ کو اس ایوارڈ کے لیے منتخب کرنا ایک اہم قدم ہے جو دنیا بھر میں بین المذاہب ہم آہنگی اور عالمی یکجہتی کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ہرمیت سنگھ نے اپنے یوٹیوب چینل اور سچ نیوز پاکستان پر اربعین کی خصوصی کوریج کی تھی۔ انہوں نے زائرین کے انٹرویوز،’’کربلا ہرمیت سنگھ کے نظر میں ‘‘کے عنوان سے ڈاکومنٹری، مقامی عراقی عوام کے مہمان نوازی کے جذبات اور اجتماعی انسانیت کے منفرد مناظر کو اپنی رپورٹس میں شامل کیا۔ ان کی رپورٹس نے دنیا بھر کے ناظرین کو اربعین کے فلسفے اور روحانیت سے روشناس کرایا۔ہرمیت سنگھ کی اس کامیابی کو مختلف مکاتب فکر کے افراد نے خوش آئند قرار دیا ہے۔ یہ اعزاز اس بات کا ثبوت ہے کہ مذہبی اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے والے پیغامات کسی خاص مذہب یا عقیدے تک محدود نہیں رہتے، بلکہ یہ دنیا بھر میں انسانیت کی قدر کو اجاگر کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔