نتن یاہو نے قطر میں فائر بندی مذاکرات کے لیے اسرائیلی وفد کو اختیار دے دیا

20163344639ef35.jpg

غزہ کی پٹی میں روزانہ کی بنیاد پر جاری بمباری کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے موساد انٹیلی جنس ایجنسی، شین بیٹ اور فوج کے ایک وفد کو حماس کے ساتھ فائر بندی معاہدے کے لیے قطر میں مذاکرات جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ وفد جمعے کو روانہ ہوگا، تاہم حماس کی جانب سے اس پیش رفت پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔15 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران مذاکرات بار بار تعطل کا شکار رہے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ کے عام شہریوں کو بمباری سے مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جمعرات کو بھی غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 40 لوگ جان سے گئے، جن میں متعدد بچے بھی شامل ہیں۔اسرائیل کی جانب سے سمندر کے کنارے واقع اس علاقے میں یہ حملہ اس وقت کیا گیا ہے جب ہزاروں بے گھر فلسطینی سردیوں کے موسم میں وہاں نقل مکانی کر رہے ہیں۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ایک سینیئر پولیس افسر کو نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ حماس کے مسلح ونگ کی جانب سے اسرائیلی فورسز پر حملوں میں استعمال ہونے والی انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے میں ملوث تھا۔ایک اور اسرائیلی حملے میں وسطی غزہ کے دیر البلاح میں کم از کم آٹھ افراد کی اموات ہوئیں۔

لاشیں وصول کرنے والے الاقصیٰ شہدا ہسپتال کے مطابق یہ افراد مقامی کمیٹیوں کے رکن تھے جو امدادی قافلوں کو محفوظ بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی نے اموات کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوج نے مشرقی خان یونس میں پانچ پولیس اہلکاروں کو جان سے مار دیا۔

اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے کہا کہ اس حملے میں جنوبی غزہ میں حماس کی داخلی سلامتی فورس کے سربراہ کو نشانہ بنایا گیا۔جمعرات کی رات مغازی اور وسطی غزہ کے نصرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی حملوں میں پانچ بچوں سمیت کم از کم 14 افراد مارے گئے۔انہیں الاقصیٰ شہدا ہسپتال لے جایا گیا جہاں اے پی کے ایک صحافی نے لاشوں کی گنتی کی۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ صرف عسکریت پسندوں کو نشانہ بناتی ہے اور حماس کو شہریوں کی اموات کا ذمہ دار ٹھہراتی ہے کیونکہ اس کے جنگجو گنجان رہائشی علاقوں سے کارروائیاں کرتے ہیں۔فوج نے بغیر کسی ثبوت کے کہا ہے کہ اس نے 17 ہزار عسکریت پسندوں کو مارا ہے۔

7 اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والے اس تنازعے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں سے تقریبا 90 فی صد کو بے گھر کیا ہے ، جن میں سے بہت سے متعدد کئی بار بے گھر ہوئے ہیں اور قحط بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 45 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔