دنیا آذربائیجان کا مسافر طیارہ 67 افراد سمیت قازقستان میں گر کر تباہ

251343192a02ff8.jpg

آذربائیجان ایئرلائنز کا مسافر طیارہ 67 افراد سمیت قازقستان میں گر کر تباہ ہوگیا، جہاز میں سوار 27 مسافروں کو بچالیا گیا ہے جن میں سے کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔آذربائیجان ایئرلائنز کی ایکس پوسٹ کے مطابق ایمبریئر 190 ساخت کا طیارہ آذربائیجان ایئرلائنز کی پرواز ’J2-8243‘ کو لے کر آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے چیچنیا کے دارالحکومت گروزنی جارہا تھا تاہم قازقستان کے شہر آقتاؤ سے تقریباً 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہنگامی لینڈنگ کرنے پر مجبور ہوا۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق قازقستان کی وزارت مواصلات کا کہنا ہے کہ طیارے میں سوار 27 افراد کو بچالیا گیا ہے۔ایئرلائنز کے مطابق طیارے میں 62 مسافر اور عملے کے 5 ارکان سوار تھے تاہم مسافروں میں کوئی بچہ سوار نہیں تھا، ابتدائی معلومات کے مطابق جہاز میں آذربائیجان کے37 ، روس کے 16، قازقستان کے 6 اور کرغزستان کے 3شہری سوار تھے، ایئرلائنز نے مسافروں اور عملے کے ناموں کی فہرست بھی جاری کردی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق گروزنی میں شدید دھند کے باعث حادثے کا شکار ہونے سے قبل طیارے کو رخ تبدیل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔روسی ہوا بازی کے نگران ادارے کے مطابق اطلاعات ہیں کہ طیارے سے پرندہ ٹکرانے کے بعد پائلٹ نے ہنگامی لینڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔حادثے کی غیر مصدقہ ویڈیو میں آذربائیجان ایئرلائنز کے طیارے میں زمین سے ٹکراتے ہی آگ بھڑک اٹھی اور دھوئیں کے گہرے بادل دیکھے گئے تاہم آگ پر قابو پالیاگیا۔قازقستان میں حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک سرکاری کمیشن تشکیل دیا گیا ہے اور اس کے ارکان کو جائے وقوعہ پر پہنچنے اور زخمیوں اور مرنے والے مسافروں کے ورثا کو ہر ممکن سہولت کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، قازق حکام کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کریں گے۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے حادثے کے بعد روس کا دورہ مختصر کر دیا ہے جہاں انہیں آج سربراہی اجلاس میں شرکت کرنا تھی۔کریملن کے حمایت یافتہ چیچنیا کے رہنما رمضان قادروف نے ایک بیان میں تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ ہسپتال میں زیر علاج افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔روس کے خبر رساں ادارے انٹرفیکس کے مطابق قازق حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے حوالے سے تکنیکی خرابی سمیت دیگر امکانات پر غور کیا جارہا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔