ٹیکنالوجی منتقل کرنے کے الزامات پر شہریوں کی گرفتاری کیخلاف ایران کا امریکا سے احتجاج
ایران نے اٹلی اور امریکا میں حساس امریکی ٹیکنالوجی ایران کو منتقل کرنے کے الزامات پر اپنے 2 شہریوں کی گرفتاری پر باضابطہ احتجاج کیا ہے۔امریکی محکمہ انصاف کے ایک بیان کے مطابق امریکی استغاثہ نے مہدی محمد صادقی اور محمد عابدین نجف آبادی پر امریکی برآمد کنٹرول اور سینکشن قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکا سے جدید ترین الیکٹرانک اجزا ایران برآمد کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ غیر قانونی طور پر برآمد کی گئی ٹیکنالوجی جنوری میں کیے گئے اس ڈرون حملے میں استعمال کی گئی تھی جس میں اردن میں 3 امریکی فوجی مارے گئے تھے۔
ایران نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے ان دعوؤں کو بے بنیاد الزامات قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ایرانی وزارت خارجہ کے عہدیدار واحد جلال زادہ نے خبر رساں ایجنسی تسنیم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے خلاف ظالمانہ اور یکطرفہ امریکی پابندیوں اور ان گرفتاریوں کو تمام عالمی قوانین اور معیارات کے منافی سمجھتے ہیں۔واحد جلال زادہ نے کہا کہ وزارت نے اطالوی ناظم الامور اور تہران میں سوئس سفیر کو جو یہاں امریکی مفادات کی نمائندگی کرتے ہیں کو مدعو کیا تھا تاکہ گرفتاریوں پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔امریکی محکمہ انصاف نے کہا تھا کہ 38 سالہ عابدین نجف آبادی کو پیر کے روز اطالوی حکام نے امریکا کی درخواست پر اٹلی میں گرفتار کیا تھا۔بیان میں دوسرے گرفتار شہری کی شناخت 42 سالہ دوہری امریکی-ایرانی شہریت رکھنے والے مہدی محمد صادقی کے نام سے کی گئی جنہیں امریکا میں گرفتار کیا گیا تھا۔