بھارتی وزیرِ اعظم کے لیے کویت کا اعلیٰ ترین اعزاز: دونوں ممالک میں اسٹریٹجک تعلقات قائم

471184632_1386833689477526_8427407416607353015_n.jpg

بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو کویت کا اعلیٰ ترین شہری اعزاز ’مبارک ال کبیر آرڈر‘ سے نوازا گیا۔ انھیں یہ اعزاز کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کی جانب سے بیان پیلس میں منعقدہ تقریب میں دیا گیا ہے۔یہ اعزاز روایتی طور پر سربراہانِ ملک، غیر ملکی شخصیات اور شاہی خاندان کے ارکان کو دوستی کی علامت کے طور پر دیا جاتا ہے۔نریندر مودی ہفتے کو دو روزہ دورے پر کویت پہنچے تھے۔ ان کا یہ دورہ کسی بھارتی وزیرِ اعظم کا کویت کا 43 سال بعد ہونے والا دورہ تھا۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم اندرا گاندھی نے 1981 میں کویت کا دورہ کیا تھا۔

نریندر مودی کو اب تک 20 غیر ملکی اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا جا چکا ہے۔ کویت کا یہ اعزاز اس سے قبل امریکہ کے دو سابق صدور بل کلنٹن اور جارج بش جب کہ برطانوی بادشاہ چارلس سوم کو دیا گیا ہے۔کویت کے سرکاری خبر رساں ادارے ’کونا‘ (کے یو این اے) کے مطابق مودی کو یہ اعزاز کویت بھارت تعلقات کو مضبوط بنانے کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔وزیرِ اعظم مودی نے اس بارے میں سوشل میڈیا ایک بیان میں لکھا کہ انھیں امیرِ کویت کی جانب سے مبارک الکبیر ایوارڈ دیا گیا۔’’میں اس اعزاز کو بھارتی عوام اور بھارت اور کویت کے درمیان مضبوط دوستی کے لیے وقف کرتا ہوں۔‘‘

انھوں نے کویتی رہنما کے ساتھ اپنی ملاقات کو شان دار قرار دیا۔ مودی کو گزشتہ ہفتے جنوبی امریکہ کے ملک گیانا کے دورے پر وہاں کا اعلیٰ ترین شہری اعزاز ’دی آرڈر آف ایکسیلنس‘ دیا گیا تھا۔مودی نے امیرِ کویت شیخ مشعل الجابر الصباح کے ساتھ ساتھ ولی عہد شیخ صباح الخالد الصباح کے ساتھ بھی ملاقات کی۔مودی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ملاقات میں ادویات، آئی ٹی، فن ٹیک، بنیادی ڈھانچہ اور سیکیورٹی جیسے اہم شعبوں میں باہمی تعاون کے سلسلے میں تبادلۂ خیال ہوا۔انھوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے باہمی تعلقات کو اسٹریٹجک تعلقات تک پہنچایا ہے۔انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ مستقبل میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق نریندر مودی نے کویت میں مقیم 10 لاکھ سے زائد بھارتی شہریوں کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے پر امیرِ کویت کا شکریہ ادا کیا جب کہ امیرِ کویت نے اس خلیجی ملک کی ترقی میں بھارتی شہریوں کے تعاون کی ستائش کی۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مودی نے کویت کی جانب سے اپنے ’وژن 2035‘ کو مکمل کرنے کے لیے کویت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔انھوں نے اسی ماہ کے شروع میں ’خلیج تعاون کونسل‘ (جی سی سی) کا کامیابی کے ساتھ سربراہی اجلاس منعقد کرنے پر کویت کی تعریف کی۔

واضح رہے کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) متحدہ عرب امارات، بحرین، سعودی عرب، عمان، قطر اور کویت کا ایک با اثر بلاک ہے۔ جی سی سی کے ساتھ بھارت کی تجارت کا حجم سال 23-2022 میں 184.46 ارب ڈالر تھا۔وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق امیرِ کویت نے کویت اور خلیجی خطے کا اہم شراکت دار ہونے پر مودی کی ستائش کی۔ بیان کے مطابق کویت اپنے وژن 2035 کی تکمیل کے لیے بھارت کے بھرپور تعاون کا خواہاں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔