امريکا کی تائيوان کے ليے کئی ملين ڈالر کی دفاعی امداد

c188c8ac-9d9d-455c-8ed1-407cb2b3729f.jpg

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر جو بائيڈن نے تائيوان کے ليے دفاعی اخراجات کی مد ميں 571.3 ملين ڈالر فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اسی دوران محکمہ خارجہ نے بھی تائيوان کو 265 ملين ماليت کے فوجی ساز و سامان کی فروخت کی منظوری دی۔ يہ پيش رفت جمعہ بيس دسمبر کو رات گئے سامنے آئی۔ وائٹ ہاؤس نے بائيڈن کے فيصلے کی تفصيلات بتائے بغير يہ کہا کہ صدر نے وزير خارجہ کو يہ ذمہ داری سونپی تھی کہ محکمہ دفاع کی سروسز بشمول تربيت تائيوان کو فراہم کی جائيں۔تائیوان کی وزارت دفاع نے اس مدد کو ‘مضبوط سکیورٹی گارنٹی‘ قرار ديتے ہوئے اس کی فراہمی پر امریکا کا شکریہ ادا کیا اور يہ بھی کہا کہ دونوں فریق اس بات کو یقینی بنانے کے لیے قریبی کام جاری رکھیں گے کہ آبنائے تائیوان میں امن و امان قائم رہے۔

دريں اثناء امريکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے بھی بتايا کہ محکمہ خارجہ نے تائیوان کو تقریباً 265 ملین ڈالر مالیت کے فوجی ساز و سامان بشمول مواصلات اور کمپیوٹر کی جدید کاری کے سامان کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔ تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ ان فوجی آلات سے اسے اپنے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو اپ گریڈ کرنے ميں مدد ملے گی۔گو کہ واشنگٹن اور تائی پے کے مابين باقاعدہ سفارتی تعلقات نہيں، واشنگٹن تائیوان کو اس کے دفاع کے لیے وسائل فراہم کرتا ہے۔ چين تائيوان کو اپنا حصہ قرار ديتا ہے اور اسی ليے امريکی اقدامات کو ‘مداخلت ‘کے طور پر ديکھتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔