ٹرمپ کی اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے پر مشرق وسطیٰ کو جہنم بنانے کی دھمکی

2597148-donaldtrumpfineoversexualharrastmentwithfemalejournalist-1706433335-344-640x480.jpg

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے عہدہ سنبھالنے تک اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو مشرق وسطیٰ کو جہنم میں تبدیل کر دیں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ہر کوئی یرغمالیوں کے بارے میں بات کر رہا ہےجنہیں مشرق وسطیٰ میں اتنی پرتشدد، غیر انسانی اور پوری دنیا کی مرضی کے خلاف رکھا گیا ہے، لیکن یہ سب باتیں ہیں، اور کوئی کارروائی نہیں!

انہوں نے لکھا کہ ’برائے مہربانی سچائی کو اس بات کی نمائندگی کرنے دیں کہ اگر یرغمالیوں کو 20 جنوری 2025 سے پہلے رہا نہیں کیا گیا، جس تاریخ کو میں فخر کے ساتھ امریکہ کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھائوں گا، تو مشرق وسطیٰ میں اور انسانیت کے خلاف ان مظالم کا ارتکاب کرنے والوں کو تمام سزائیں بھگتنا ہوں گی، ذمہ داروں کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی طویل ترین تاریخ میں کسی سے بھی زیادہ سخت نشانہ بنایا جائے گا۔ یرغمالیوں کو اب رہا کرو !‘۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد سے اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسلسل بمباری، ڈرون حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 40 ہزار سے زائد فلسطینی مرد، خواتین اور بچے شہید ہوچکے ہیں، جب کہ غزہ شہر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے، اس سے قبل اپنی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا انہیں اقتدار ملا تو وہ غزہ میں جاری جنگ رکوادیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔