نعیم قاسم کا اسرائیل کیخلاف شہید حسن نصراللہ کی جنگی حکمت عملی جاری رکھنے کا اعلان

30204430e55c8a6.jpg

حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم نے اپنے پیش رو حسن نصر اللہ کی اسرائیل کے خلاف جنگی حکمت عملی پر عملدرآمد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے مشروط جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی۔ فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق حزب اللہ کی قیادت سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں نعیم قاسم نے کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ قابل قبول شرائط پر جنگ بندی کے لیے تیار ہیں, تاہم قابل عمل معاہدہ ابھی سامنے آنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیلی جارحیت روکنے کا فیصلہ کرتا ہے تو ہم بھی مناسب اور قابل قبول شرائط پر اسے تسلیم کرلیں گے۔

حزب اللہ کے نئے سربراہ نے مزید کہا کہ وہ شہید حسن نصر اللہ کے تیار کردہ جنگی منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ عراقی نشریاتی ادارے ’شفق نیوز‘ کے مطابق نعیم قاسم نے مزید کہا کہ ’ہمیں کئی قربانیوں کا سامنا ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ فتح ہمارا مقدر بنے گی، ہم کسی کے لیے نہیں لڑ رہے بلکہ لبنان کی حفاظت اور غزہ کی حمایت میں اپنی سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے لڑ رہے ہیں۔نعیم قاسم نے تنظیم کی قیادت کو ’بھاری بوجھ‘ قرار دیتے ہوئے ذمہ داری سونپنے پر حزب اللہ کی شوریٰ کونسل کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے تصدیق کی کہ ان کی حکمت عملی شہید حسن نصر اللہ کی حکمت عملی کا تسلسل ہوگی۔ترکیہ ٹوڈے کے مطابق نعیم قاسم نے کہا کہ اسرائیل، یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے لبنان پر حملے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’غزہ اور لبنان میں مزاحمت کی مثالی استقامت ہماری نسلوں کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی، ہم 11 ماہ سے کہتے آرہے ہیں کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اسے جیتنے کے لیے تیار ہیں۔ اسرائیل کا حزب اللہ کے رہنما مصطفیٰ شہادی کو شہید کرنے کا دعویٰ دوسری جانب خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے علاقے نباتیہ میں فضائی حملے کے دوران حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورس کے نائب سربراہ مصطفیٰ احمد شہادی کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیے گئے فضائی حملے میں حزب اللہ کی رضوان فورسز کے نائب سربراہ مصطفیٰ احمد شہادی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج کے مطابق مصطفیٰ شہادی اس قبل شام اور جنوبی لبنان میں رضوان فورس کی کارروائیوں کی قیادت کرتے رہے ہیں۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے