لبنان پر اسرائیلی حملے جاری؛ سینئر حزب اللہ کمانڈرابراہیم قبیسی شہید

2711674-cfcae-1727238970-351-640x480.jpg

بیروت: اسرائیل کے لبنان پرحملے جاری ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر ابراہیم قبیسی شہید ہوگئے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے اسرائیلی حملے میں اپنے کمانڈر کی شہادت کی تصدیق کردی۔ حزب اللہ کے میزائل سسٹم کے سربراہ ابراہیم قبیسی بیروت کے نواحی علاقے میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے۔ لبنان میں اسرائیل کے حملوں میں اب تک 570 افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں زخمی افراد کی تعداد 1800 ہوگئی ہے۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے الضاحیہ علاقے پر حملے کا ہدف حزب اللہ کے رہنما طلال حمیہ تھے۔لبنان کی وزارت صحت کے مطابق بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر اسرائیلی حملے میں 6 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے گڑھ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی حملوں کے ردعمل میں حزب اللّٰہ نے اسرائیلی بحری اڈے سمیت کئی اہداف کو نشانہ بنایا۔ عراقی مزاحمتی تنظیم نے بھی جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی اہداف پرحملے کیے۔ متعدد ممالک کی ایئر لائنز نے تل ابیب اور بیروت کے لیے پروازیں روک دی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔