ایران کا غزہ میں صیہونی جرائم بندکرانے کا مطالبہ

171389225.jpg

سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری جنہوں نے برکس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےغزہ اور فلسطین کے دیگر مقبوضہ علاقوں میں صیہونیوں کے جرائم کا سلسلہ بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقدہ برکس کے اعلی سیکورٹی عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے تقریباً ایک سال کا عرصہ گزر گیا ہے کہ جرائم پیشہ اور دہشت گرد صیہونی حکومت ہزاروں افراد کو قتل کر چکی ہے جن میں عورتیں، بچے ، بوڑھے اورنوجوان سب ہی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت امریکہ اور بعض مغربی ملکوں کھلی حمایت کے سائے میں غزہ میں قتل عام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے اور اس نے بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔

ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ برکس کے رکن ملکوں سے اپیل کی کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کے ظلم اور جرائم کے ختم کرانے کے لیے ہر ممکن مدد کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔